مچھ حملہ: بی ایل اے سرمچاروں کے مزید آڈیوز شائع

2501

بلوچ لبریشن آرمی کا مچھ کے مختلف مقامات پر قبضہ برقرار، تنظیم نے بولان حملے میں شامل اپنے ساتھیوں کی مزید گفتگو ریکاڑد جاری کردیے ہیں-

بلوچستان کے سب سے متحرک مسلح تنظیم بلوچ لبریشن آرمی کی جانب سے ایک وسیع اور منظم آپریشن کا سلسلہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ سے 50 کلومیٹر جنوب مشرق میں واقع مچھ میں گذشتہ 20 گھنٹوں سے جاری ہے-

اس آپریشن کو بلوچ لبریشن آرمی کی جانب سے آپریشن “درہِ بولان” کا نام دیا گیا ہے جہاں بلوچ لبریشن آرمی کے فدائی یونٹ مجید برگیڈ، اسپیشل ٹیکٹیکل آپریشنز اسکواڈ، فتح اسکواڈ، بی ایل اے انٹیلیجنس ونگ حصہ لے رہے ہیں جبکہ وقفے وقفے سے اپنے آپریشنل کمانڈ کو تفصیلات بھیج رہے ہیں۔

بی ایل اے کی جانب سے مچھ شہر کے تین سے زائد مقامات پر حملے کئے گئے جہاں داخلی اور خارجی راستوں کو قبضے میں لینے کے بعد وسیع پیمانے پر آپریشن کا سلسلہ شروع ہوا ابتک ملنے والی اطلاعات کے مطابق بی ایل اے نے پولیس تھانوں، ریلوے اسٹیشنز، اور متعدد سرکاری مقامات کو قبضے میں لے رکھا ہے-

بی ایل اے نے اس حملے میں ابتک اپنے چار ساتھیوں کے جانبحق ہونے کی تصدیق کردی ہے جبکہ 50 پاکستانی سیکورٹی فورسز اہلکاروں کی ہلاکت کا دعویٰ کیا ہے-

دوسری جانب بی ایل اے کی جانب سے وقفے وقفے سے آپریشن میں حصہ لینے والے اپنے ساتھیوں کے ساتھ فون ریکارڈ تنظیم کے آفیشنل چینل “ہکل” پر شائع کررہی ہے جہاں متعدد آڈیو ریکارڈز میں میدان جنگ میں موجود سرمچار پاکستانی سیکورٹی فورسز کے مورچوں پر قبضہ کرنے، اسلحہ ضبط کرنے اور پاکستانی فوجیوں کو ہلاک کرنے کا اعتراف کررہے ہیں-

بی ایل اے کی جانب سے شائع کردہ 44 سیکنڈز کے ایک اور وائس ریکارڈ میں بی ایل اے کا رکن اپنے آپریشنل کمانڈز سے گفتگو کرتے ہوئے کہتا ہے کہ بیس گھنٹے گزرنے کے باوجود پاکستانی فوجی انکے قریب نہیں آسکی ہیں اور سرمچاروں کا قبضہ تاحال جاری ہے-

اس آڈیو کے آخر میں بی ایل اے کا سرمچار اپنے ساتھیوں کو سلام دیتے ہوئے کہتا ہے کہ ریاستی فوج شکست کھاچکی ہے فتح ہماری ہوگی-

تنظیم کی جانب سے آپریشن میں ملوث اپنے ارکان کی تعداد اور جانبحق ہونے والوں کی شناخت سمیت حملوں کے مقامات کے بارے میں تفصیلات سامنے نہیں لائے گئے ہیں۔