نوشکی ناکہ بندی، 8 افراد ہلاک، ریلوے ٹریک تباہ، فورسز کیمپ پر حملہ

1993

بلوچستان کے ضلع نوشکی میں گذشتہ پانچ گھنٹوں سے حالات کشیدہ ہے، شناخت کے بعد سات سرکاری اہلکار ہلاک، انتظامیہ نے عوام کو گھروں تک محدود رہنے کی ہدایات کردی۔

آج مسلح افراد کی بڑی تعداد نے نوشکی شہر سے چند کلومیٹر کے فاصلے پر سلطان چڑھائی کے مقام پر آر سی ڈی شاہراہ پر ناکہ بندی کرکے گاڑیوں کی تلاشی لی۔

علاقائی ذرائع کے مطابق ناکہ بندی دو گھنٹوں سے زائد جاری رہی جبکہ شاہراہ کے اطراف میں درجنوں مسلح افراد کو دیکھا گیا۔

دریں اثناء مسلح افراد نے مذکورہ مقام پر ریلوے ٹریک کو دھماکے سے تباہ کردیا۔

جبکہ مذکورہ مقام سے قریب خیصار نالے پر قائم فورسز کے کیمپ کو حملے میں نشانہ بنایا۔ مذکورہ کیمپ میں فورسز کی گولہ بارود حفاظت کیلئے رکھی جاتی ہے۔

علاقائی ذرائع نے ٹی بی پی کو بتایا کہ بیس منٹ سے زائد فورسز کیمپ پر حملہ جاری رہا جبکہ اس دوران شدید فائرنگ اور دھماکوں کی آواز سنی گئی۔

آزاد ذرائع کے مطابق مسلح افراد نے شناخت کے بعد سات سرکاری اہلکاروں کو فائرنگ کرکے ہلاک کردیا جبکہ اس دوران باپ (پارٹی) کے سابق رہنماء و موجودہ ایم پی اے غلام دستگیر بادینی کی گاڑی مسلح افراد سے بھاگنے کی کوشش میں ٹائر برسٹ ہونے سے الٹ گئی جس کے نتیجے میں محمد داود مینگل ہلاک اور چھ افراد زخمی ہوگئے۔

مذکورہ گاڑی کو غلام دستگیر بادینی کے بھائی چلا رہے تھے، حادثے میں وہ بھی زخمی ہوگئے۔

حکام نے واقعات اور ہلاک ہونے والے دیگر افراد کے حوالے سے تاحال تفصیلی فراہم نہیں کی ہے۔