نااہل وزیر اعلیٰ کی بولان میڈیکل کمپلیکس کے دورے کے 15 روز بعد مریضوں کیلئے سہولیات میں کوئی فرق نہیں آیا ۔ ڈاکٹرز

64

ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن بلوچستان کے ترجمان نے کہا ہے کہ نااہل وزیر اعلیٰ کی جانب سے بولان میڈیکل کمپلیکس ہسپتال کے دورے کے 15 روز گزر جانے کے باوجود مریضوں کیلئے نہ ہی وہاں کی سہولیات میں کوئی فرق آیا، نہ ہی خراب مشینری کی مرمت ہوئی، نہ ہی مریضوں کو کوئی سہولیات ملی، نہ ہی ادویات میں میسر آئی اور انہوں نے جو ایک شوشہ چھوڑا تھا فنڈ ریلیز کرنے کا نہ ہی اس میں کوئی پیشرفت ہوئی، اس سے بڑھ کر موجودہ وزیراعلیٰ کی بے حسی اور نااہلی کا ثبوت کیا ہوسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے کسی بھی ہسپتال میں ادویات دستیاب نہیں ہیں، ابھی صوبہ بھر میں سانپوں کے ڈسنے کا موسم شروع ہونے والا ہے لیکن کسی بھی سرکاری ہسپتال میں اینٹی سنیک وینم دستیاب نہیں ہیں، اینٹی ریبیز دستیاب نہیں ہے، ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ میں تمام تر تعیناتیاں صرف ایڈھاک اور کنٹریکٹ پر جاری ہیں، ڈاکٹروں کی رہائش کے لیے کوئی بھی جامع منصوبہ پورے صوبے میں نہیں ہے، دور دراز ضلعی ہسپتالوں میں ڈاکٹروں کی رہائش کے لیے نہ کوارٹرز ہیں نہ رہائشی فلیٹس اور نہ ہی کوئی مستقل منصوبہ ہے۔

ترجمان نے کہاکہ ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ میں اصلاحات کا نعرہ لگانا درست ہے لیکن اصلاحات لانے کے لیے ڈیپارٹمنٹ کے مین سٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لینا ضروری ہے تاکہ ایک منظم لائحہ عمل بنا کر تجاویز مرتب کی جائیں، لیکن ہمارے نااہل وزیراعلی صاحب ہسپتالوں میں اس طرح اصلاحات لانا چاہتے ہیں کہ ایک صحافت کا لبادہ اوڑھ کر بلیک میلنگ کرنے والے کو اپنے سرکاری دوروں میں ساتھ لےجاتے ہیں ، حالانکہ وہ بلیک میلر ڈاکٹرز ،پیرامیڈکس، نرسز فارماسٹس اور کلرکس کو بلیک میل اور ان کے استحصال کرنے میں مصروف عمل ہے، اور اس عمل سے وزیراعلی کو اس چیز کا فائدہ مل رہا ہے کہ وہ عوام اور ڈاکٹروں ،ہیلتھ کیئر پرووائڈرز کے درمیان نفرتوں کو بھڑکا رہا ہے ، عوام اور ڈاکٹروں کو دست وگریبان کرنا چاہتا ہے تاکہ ہسپتالوں کے حقیقی مسائل پر پردہ ڈال کر اپنی نااہلی اور ناکامی چھپا سکیں۔

انہوں نے کہاکہ صحت کے شعبے میں جو بجٹ آتا ہے، اس بجٹ سے بھی وزیراعلی کی ملی بھگت سے اس بلیک میلر کے ذریعے ہسپتالوں کی انتظامیہ کو بلیک میل کر کے اپنا حصہ اٹھا سکیں، تاکہ ہسپتالوں کو نجکاری اور ٹھیکیداری پر دینے کی راہ ہموار کی جا سکے، ہم وزیراعلی کو یہ باور کرانا چاہتے ہیں کہ یہ ان کی بھول ہے، ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن بلوچستان کبھی بھی اس چیز کی اجازت نہیں دیں گے ، ڈاکٹروں اور ہیلتھ کیئر ورکرز کی ڈگنٹی اور استحصال پر کسی قسم کا کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے، پاکستان پیپلز پارٹی کی لیڈر شپ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ جیسے صوبہ سندھ میں اچھے ہسپتال اور اچھی سہولیات مہیا کی گئی ہیں اور وہاں ایک سلجھا ہوا وزیراعلی بھی دیا ہوا ہے مگر بلوچستان کی عوام اور ملازمین کا کیا قصور ہے کہ بلوچستان میں آپ ایک سوشل میڈیا بلیک میلر کے ہاتھوں بلیکمیلڈ وزیراعلی بنایا ہے جو صرف اور صرف ڈاکٹرز اور ملازمین دشمن ہے جو صرف کرپشن ، بلیک میلنگ ،ٹھیکیداری اور ہسپتالوں کی نجکاری کی سوچ کو پروان چڑھا رہا ہے، ہم پاکستان پیپلز پارٹی کے عہدے داروں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اپنے کسی سلجھے ہوئے اور اچھے سیاست دان کو ہی وزیراعلی بنائیں ، کیونکہ جس شخص کو آپ نے وزیراعلی مقرر کیا ہے اس کی نااہلی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے ، کیا آپ کی پارٹی میں کوئی اور اہل اور سلجھا ہوا سیاستدان موجود نہیں ہے؟ اس نااہل شخص پر نہ ہی عوام کا بھروسہ ہے اور نہ ہی آپ کے پارلیمنٹیرینز کو جس کی وجہ سے ابھی تک صوبے کی کابینہ تشکیل ہی نہیں ہو پا رہی، لہذا ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن بلوچستان پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی قائدین سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس نا اہل شخص کے غیر اخلاقی سرگرمیوں کا نوٹس لے کر یا تو اس کو اس بلیک میلر سے دور رکھا جائے یا کسی دوسرے سلجھے ہوئے پارلیمنٹیرین کو وزیر اعلیٰ منتخب کروائے۔