تاحال متعدد مظاہرین ضمانت کے باوجود پابند سلاسل ہیں – اسلام آباد مظاہرین

146

بلوچ یکجہتی کمیٹی اسلام آباد کا کہنا ہے کہ آج ہمارے 52 مظاہرین کو بحفاظت رہا کر دیا گیا لیکن ہم ایک بار پھر یاد دلانا چاہتے ہیں کہ ہمارے بہت سے ساتھی اب بھی سلاخوں کے پیچھے ہیں۔

بی وائی سی کا مزید کہنا ہے کہ پی ایچ ڈی اسکالر ظہیر بلوچ کو جبری گمشدگی کے بعد اب ضمانت کے حکم کے باوجود انہیں غیر قانونی طور پر جیل میں رکھا گیا ہے۔

ان کا مزید کہنا ہے کہ ہم پرامن مظاہرہ کر رہے ہیں، ہمارے مطالبات جائز ہیں۔ اگر اب یا لانگ مارچ کے بعد بھی کسی کو کچھ ہوا تو ریاستی ادارے ذمہ دار ہیں۔

انہوں نے واضح کیا  کہ ہم ریاستی دہشت گردی کے خلاف ہمیشہ مزاحمت کریں گے۔

خیال رہے آج اسلام آباد ہائی کورٹ میں پولیس نے انکشاف کیا کہ گذشتہ کئی دنوں سے جبری لاپتہ طالب علم ظہیر بلوچ اڈیالہ جیل میں قید ہے۔