بلوچستان جبری گمشدگیوں ، تشدد اور مذہبی انتہائی پسندی سے متاثر رہا۔ پانک

122

بی این ایم کا ادارہ انسانی حقوق پانک نے اپنی ستمبر 2023 کی رپورٹ میں انسانی حقوق کی صورتحال کا جائزہ پیش کیا ہے۔

رپورٹ کے میں گذشتہ مہینے پیش آنے والے مختلف واقعات کو اجاگر کیا گیا ہے۔اس میں سب سے اہم پاکستانی فوج کی طرف سے جبری گمشدگیوں کے عمل کا تسلسل ہے۔ خطے میں انسانی حقوق کی مزید پامالی کرتے ہوئے ، ستمبر میں پاکستانی فورسز نے 75 افراد کو ماورائے قانون و عدالت حراست میں لیا۔

پانک کے مطابق ستمبر میں جبری گمشدگی کے شکار 16 افراد رہا کیے گئے جبکہ مجموعی صورتحال بدستور خراب رہی۔پاکستانی فوج نے گذشتہ مہینے بھی جعلی مقابلوں کو جاری رکھا اور دس بلوچوں کو قتل کرکے انھیں جعلی مقابلے میں مارنے کا جھوٹا دعوی کیا۔سچائی یہ ہے کہ ان میں سے سات افراد پاکستانی فوج کی حراست میں جبری لاپتہ تھے۔یہ فریب کارانہ عمل انسانی حقوق کی مزید خلاف ورزی اور خطے میں اعتماد اور انصاف کو مجروح کرتا ہے۔

رپورٹ کے مطابق ستمبر میں فوجی جارحیت کی وجہ سے ضلع ڈیرہ بگٹی سنگین مظالم کا شکار رہا۔اس جارحانہ کارروائی کے دوراں شہریوں کے مال مویشی اور ذرائع معاش کو نقصان کو پہنچایا گیا۔ مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے 32 افراد کو جبری لاپتہ کیا گیا ۔نشانہ بنائے گئے علاقوں میں انتہائی پرتشدد کارروائیاں کی گئیں۔

پانک نے کہاکہ بلوچ نیشنل موومنٹ ( بی این ایم ) کے چیئرمین ڈاکٹر نسیم بلوچ نے اقوام متحدہ کے 54 ویں اجلاس میں انسانی حقوق کے ان خلاف ورزیوں کے خلاف موقف پیش کیا۔ انھوں نے بلوچستان میں پاکستانی فوج کے مظالم کو اجاگر کرتے ہوئے اس اہم مسئلے کی طرف فوری توجہ کا مطالبہ کیا۔ان کی یہ کوشش جاری انسانی حقوق کی خلاف وزریوں سے نمٹنے کے لیے بین الاقوامی سطح پر ایک ’التجا‘ ہے۔

29 ستمبر کو مستونگ میں ایک مذہبی اجتماع پر خودکش حملہ کیا گیا جس کے نتیجے میں کئی افراد کی جانیں ضائع ہوئیں۔یہ بلوچ سماج میں بڑھتے ہوئے مذہبی انتہائی پسندی کی طرف اشارہ کرتا ہے۔رپورٹ کہتی ہے کہ ریاست پاکستان کی طرف سے مذہبی انتہائی پسندی کو ابھارا گیا تھا۔پاکستان بلوچستان کے مختلف علاقوں میں آئی ایس آئی ایس ( داعش) جیسے مذہبی انتہاء پسند گروپ بنانے اور انھیں برقرار رکھنے میں ملوث ہے۔یہ صورتحال فوری توجہ چاہتی ہے۔

رپورٹ کے مطابق ستمبر 2023 کے دوران بلوچستان میں انسانی حقوق کی صورتحال جبری گمشدگیوں ، جعلی مقابلوں ، فوجی جارحیت اور بڑھتی ہوئی مذہبی انتہائی پسندی کی وجہ سے خراب رہی۔پانک کی ماہانہ رپورٹ ان اہم مسائل کا احاطہ کرتی ہے اور بلوچستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے نمٹنے کے لیے فوری بین الاقوامی توجہ اور کارروائی کی ضرورت پر زور دیتی ہے۔