جاوید کو تعلیمی ٹیسٹ سے پہلے بازیاب کیا جائے۔ ہمشیرہ

147

رواں سال چار مئی کو جبری لاپتہ طالب علم جاوید بلوچ کی ہمیشرہ نے ایک بیان میں ارباب اختیار اور چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ میرے بھائی کو 17 جون سے پہلے بازیاب کریں، ‏نہیں تو ہمیں مجبوراً سڑکوں پر آنا پڑے گا۔

انہوں نے کہا کہ 17 جون کو بھائی کا یو اے ایف میں ٹیسٹ ہے اور ہمارا یہی خواب ہے کہ بھائی اپنی تعلیم مکمل کرے لیکن اسے زندان میں ڈال دیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ جاوید بلوچ کو خضدار بولان کالونی سے اسکے دکان سے جبری طور پر لاپتہ کیا گیا۔

لواحقین کے مطابق تین گاڑیوں میں پاکستانی فورسز اور سادہ کپڑوں میں ملبوس اہلکاروں نے جاوید کو اس کے دکان سےحراست میں لیکر نامعلوم مقام پر منتقل کیا تھا جس کے بعد ان کے حوالے سے کسی قسم معلومات نہیں مل سکی ہے۔

لواحقین کا کہنا ہے کہ جاوید بلوچ ایگریکلچر یونیورسٹی فیصل آباد سے گریجویشن کرچکا ہے جبکہ اس دوران وہ بلوچ اسٹوڈنٹسکونسل کا چیئرمین رہ چکا ہے۔ مزید برآں اس وقت وہ خضدار میں ایک پرائیویٹ اسکول میں پڑھا رہا تھا۔