گوادر: بجلی بحران کے خلاف احتجاج

72

نیشنل پارٹی اور بی ایس او پجار گوادر کے زیر اہتمام شہدائے جیونی چوک پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔

مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے نیشنل پارٹی کے ضلعی صدر ہوت عبدالغفور، صوبائی فشریز سیکریٹری آدم قادربخش، تحصیل گوادر کے صدر ناگمان عبدل، انجینئر حمید بلوچ اور بی ایس او پجار کے سی سی ممبر ظریف دشتی نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان نے طمراق سے اپنے وفاقی اتحادی جماعتوں اور وزیراعلیٰ بلوچستان کے ساتھ مل کر 100 میگا واٹ اضافی بجلی کا افتتاح کر ڈالا ہے لیکن گوادر میں بجلی کا بحران بد سے بدتر ہے۔ ڈیم پانی سے لبریز ہیں مگر شہری پیاسے ہیں۔ جی ڈی اے کی ناقص منصوبہ بندی سے پورا شہر نالاں ہے اور غیر قانونی ٹرالرنگ سے ماہی گیروں کے چولہے بھج رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ گوادر کو بین الاقوامی اہمیت کا شہر کہا جاتا ہے لیکن ترقی اور تعمیر کے اقدامات سے اہلیان گوادر کوسوں دور ہے، سی پیک منصوبہ ہو یا گوادر پورٹ گوادر شہر پر اس کے مثبت اثرات ہنوز ظاہر نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بجلی کے نئے معاہدے کی تشہیر محض دکھاوا ثابت ہوا ہے اعلانیہ اور غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے شہریوں کی زندگی زندگی اجیرن بن گئی ہے پانی دو بجلی دو کا نعرہ گوادر کی پہچان بن گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جی ڈی اے کو گوادر شہر کی تعمیر و ترقی کا مینڈیٹ دیا گیا ہے لیکن جی ڈی اے کے منصوبے شہریوں کے لئے باعث عذاب بن گئے ہیں گوادر کی ہر گلی جی ڈی اے کی ناقص منصوبہ بندی سے ملا فاضل چوک بن گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ غیر قانونی ٹرالرنگ رکنے کا نام نہیں لیتی ایسا کوئی بھی دن نہیں گزرتا کہ مہلک جالوں سے لیس سندھ کے ٹرالرز سمندر کو تاراج کرنے میں مصروف نہ ہوں۔ غیر قانونی ٹرالرنگ سے ماہی گیر نالاں لیکن صوبائی کو مہلک جالوں لیس ٹرالر دوربین بھی نظر نہیں آتے۔

انہوں نے کہا کہ یہاں سے منتخب ممبر صوبائی اسمبلی اور اس کی جماعت وفاقی حکومت کا حصہ ہے ایم پی اے کے وزیراعلٰی سے گہرے مراسم ڈھکی چھپی بات نہیں ایم پی اے گزشتہ تین دہائیوں سے یہاں کی سیاہ و سفید کا مالک بھی ہے لیکن گوادر کے عوام پانی اور بجلی سے محروم ہے۔ غیر قانونی ٹرالرنگ سے ماہی گیروں کا ذریعہ معاش بڑی طرح متاثر ہے جس میں صوبائی حکومت براہ راست ملوث ہے حیف ایم پی اے اور اس کی جماعت عوام کے بنیادی مسائل سے چشم پوشی اختیار کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سی پیک منصوبے اور گوادر پورٹ سے جو بھی فائدہ حاصل کیا جارہا ہے اس کے بنیفشری گوادر کے عوام نہیں ہیں ٹوٹی ہوئی سڑکیں، ابلتے گٹر، پانی اور بجلی کا بحران گوادر کے عوام کا مقدر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسا لگ رہا ہے کہ گوادر کو جان بوجھکر نظر انداز کیا جارہا ہے دنیا چاند تک پہنچ چکی ہے اور گوادر کے شہری قرون وسطیٰ میں زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں۔ حال ہی میں نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے لئے جو تقرریاں کی گئی ہیں اس میں اعلیٰ گریڈ کی تعیناتی تو دور کی بات ہے درجہ چہارم کی آسامیوں کے لئے بھی گوادر کے مقامی نوجوانوں کو مستحق نہیں سمجھا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جیونی میں پانی کا بحران بدستور جاری ہے نئے منصوبے کے اعلان کا مڑدہ تو سنایا جاتا ہے لیکن یہ منصوبہ ابھی تک روبہ عمل نہیں ہوا ہے عوام کو سبز باغ دکھاکر ٹرخایا جارہا ہے۔ لیکن نیشنل پارٹی اور بی ایس او پجار واضح کرتی ہے کہ وہ گوادر کے عوام کے ساتھ ناروا سلوک برداشت نہیں کرے گی۔ نیشنل پارٹی ساحل و وسائل کی نگہبان جماعت ہے عوام دشمن پالیسیوں کو کسی بھی صورت برداشت نہیں کرینگے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ گوادر میں پانی، بجلی کا بحران اور غیر قانونی ٹرالرنگ ختم کی جائے اور جی ڈی اے کی ناقص منصوبہ بندی پر کاروائی کی جائی۔احتجاجی مظاہرہ کے نظامت کے فرائض نیشنل پارٹی تحصیل گوادر کے جنرل سیکرٹری ولید مجید نے ادا کئے۔