تربت بم حملے میں پانچ اہلکار ہلاک کیے۔ بی ایل ایف

644

بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے میڈیا میں جاری ایک میں کہا ہے کہ ہمارے سرمچاروں نے آج 6 مارچ بروز پیر سہ پہر تین بجکر چالیس منٹ پر کیچ کے مرکزی شہر تربت کے علاقے ڈنْک میں قابض فوج کے قافلے کو اْس وقت ریموٹ کنٹرول کے ذریعے بم حملے کا نشانہ بنایا جب وہ تربت کے مرکزی کیمپ سے نکل کر ڈی بلوچ کی جانب جارہی تھی۔

ترجمان نے کہا کہ بم حملے میں گاڑی کا اگلا حصہ مکمل تباہ ہوا اور گاڑی میں سوار پانچ اہلکار ہلاک اور چار زخمی ہوئے۔

ترجمان کے مطابق حملے کے بعد حواس باختہ فورسز نے کافی دیر تک عام آبادی پر فائرنگ کی۔ اسی طرح اپنے نقصانات کو چھپانے کیلئے دشمن فوج نے اس روڈ کو دو گھنٹے تک آمدورفت کیلئے مکمل طور پر بند کیا۔

گہرام بلوچ نے کہا کہ دوسری طرف پاکستان فوج کا ترجمان آئی ایس پی آر بھی اپنی ہلاکتوں اور نقصانات کو چھپانے اور شکست خوردہ فوج کو جھوٹی تسلی دینے کیلئے صرف اس وقت میڈیا کے سامنے آتا ہے یا ایک خبر جاری کرتا ہے جب کوئی سرمچار شہید ہو حالانکہ بلوچ فرزند بلوچستان کی دفاع میں شہید ہونے پر فخر کرتے ہیں اور ہم اسے کسی سے نہیں چھپاتے کیونکہ ہم جانتے ہیں کہ ہم حق اور سچائی کیلئے لڑ رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان لبریشن فرنٹ اس حملے کی ذمہ داری قبول کرتی ہے،یہ حملے بلوچستان کی آزادی تک جاری رہیں گے۔