اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر راشد حسین کیس کی شنوائی ایک بار پھر تاخیر کا شکار

78

بدھ کے روز پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد ہائی کورٹ میں شنوائی کے لئے دائر جبری گمشدگی کا نشانہ بننے والے بلوچ کارکن کے کیس کی شنوائی عدالت نے ایک بار پھر منسوخ کردی ہے مذکورہ کیس رواں سال تیسری مرتبہ تاخیر کا شکار ہوا ہے-

راشد حسین بلوچ کو سال 2018 میں متحدہ عرب امارات سے حراست میں لیا گیا تھا۔ لواحقین کے مطابق پاکستانی حکومت اور عسکری اداروں نے راشد حسین کو متحدہ عرب امارات سے اغواء نما گرفتاری کے بعد پاکستان منتقل کیا۔

بدھ کے روز ہونے والے عدالتی کاروائی کے حوالے سے راشد حسین کے وکیل انسانی حقوق کی کارکن ایمان مزار کا کہنا تھا کہ ایک بار پھر اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج نے کیس کی تاریخ پر شنوائی نہیں کی اور یہ مسلسل تیسری بار ہے جب اسلام آباد ہائی کورٹ نے راشد حسین کی شنوائی تاخیر کردی ہو جبکہ اس سے قبل دو مرتبہ شنوائی منسوخ کردی گئی تھی-

راشد حسین بلوچ کی کیس شنوائی کی ایک بار پھر ملتوی ہونے پر انکی ہمشیرہ فریدہ بلوچ نے سوشل میڈیا ویب سائٹ پر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ راشد حسین کے کیس کی سماعت میں بار بار تاخیر تکلیف دہ عمل ہے اور عدالت کا یہ رویہ میرے بھائی کی بطور اس ملک کے شہری و انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے میرے بھائی کو مزید غیر انسانی تشدد اور غیر قانونی حراست سے بچانے کے لئے فوری کارروائی کی ضرورت ہے اور یہ اس ملک کے عدالتوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ بروقت اور منصفانہ ٹرائل کو یقینی بنائیں-

فریدہ بلوچ نے اس موقع پر قومی اور بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ راشد حسین کے کیس کی کڑی نگرانی کریں اور اس کی جبری گمشدگی کے ذمہ دار حکام سے جوابدہی کا مطالبہ کریں ۔

انہوں نے کہا یہ معاملہ صرف ایک فرد کا نہیں ہے یہ پاکستان میں جبری گمشدگیوں جیسے سنگین انسانی حقوق کے خلاف ورزیوں کا معاملہ ہے۔

راشد حسین کیس کی ایک بار پر ملتوی ہونے اور بار بار کیس کی تاخیری کی مذمت کرتے ہوئے بلوچ نیشنل مومنٹ کے انسانی حقوق کے ڈیپارٹمنٹ پانک کا کہنا ہے کہ جبری گمشدگی جیسے غیر انسانی و غیر قانونی عمل کا نشانہ بننے والے راشد حسین کو انصاف فراہم کرنے کے لئے عدالتیں فوری کاروائی عمل میں لائیں-

انہوں نے کہا ہے انصاف فراہم کرنے والوں کی یہ رویہ اور غفلت لاپتہ افراد اور انکے غمزدہ خاندانوں کے مصائب میں مزید اضافہ کرتی ہے ۔

انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ راشد حسین بلوچ کو مزید ناانصافی سے بچانے کے لیے عدالتیں فوری طور پر منصفانہ کاروائی عمل میں لائیں-