بلوچستان میں پچیس سال سے شدت پسندی ختم کرنے میں ناکام رہیں، فیصلہ کن جنگ کرنا ہوگا۔ وزیر داخلہ

437

وزیر داخلہ بلوچستان ضیاءاللہ لانگو نے کہا ہے کہ قیام امن اور عوام کا تحفظ ہر صورت یقینی بنایا جائے گا۔ دینا میں جو چلینجیز ہماری پولیس کو درپیش ہے کسی اور کو نہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ دہشت گردوں کا نیٹ ورک ختم کرنے کے لیے پولیس اور دیگر اداروں کو چیک پوسٹ پر توجہ مرکوز کرنا ہوگی دہشت گردی کا شکار صوبے کو دہشت گردوں سے نجات دینا ہوگا ۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ نے واضح احکامات دئیے کہ پولیس اور دیگر اداروں کو تمام وسائل فراہم کیے جائیں گے لیکن رزلٹ میں جرائم کا خاتمہ چاہتے ہیں۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ 25 سال سے زائد ہو گئے ابھی تک ہم شدت پسندی کو مکمل ختم کرنے میں ناکام رہے اب فیصلہ کن جنگ کرنا پڑے گا ہمیں اپنے فورسز پر فخر ہے میر ضیاء نے کہاکہ کسی قوم یا معاشرے کی تعمیر و ترقی کے لیے سب سے اہم امن و امان کی صورتحال ہوتی ہے اور جو بھی قومیں ترقی کرنا چاہتی ہیں وہ سب سے پہلے اپنے ہاں امن قائم کرتی ہیں ۔

وزیر داخلہ کا مزید کہنا تھا کہ صوبے کو امن کو پائیدار اور مستحکم بنانے میں پولیس کا کردار کلیدی حیثیت کا حامل ہے اور ہر سطح پر غیر جانبدار اقدامات عوام دوست ماحول کے فروغ اور نظریے کمیونٹی پولیسنگ پر اس کی روح کے مطابق عمل درامد سے پولیس کی مجموعی کارکردگی میں بہتری لائی جا سکتی ہے ۔

اجلاس کے دوران آئی جی پولیس عبدالخالق شیخ نے کہا کہ قیام امن اور عوام کے تحفظ جیسے اقدامات میں پولیس انتہائی پرعزم اور چوکنا رہتے ہوئے مصروف عمل ہیں امن و امان کا قیام،عوام کا تحفظ فراہم کرنا پولیس کے فرائض میں شامل ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پولیس کے ایک ہزار سے زاہد افسران نے اس جنگ میں جام شہادت نوش کیا ہے صوبائی حکومت اور وزیر اعلیٰ،وزیر داخلہ کے وژن کے مطابق پولیس کو جدید خطوط پر استوار کیا جا رہا ہے جبکہ صوبے کے امن کیلئے بلوچستان کے دیگر اضلاع میں بھی سیف سٹی پروجیکٹ پر کام ہو رہا ہے۔