بلوچستان میں ویٹرنری ڈاکٹروں کیلئے نئی پوسٹوں کی منظوری دی جائے۔ ڈاکٹر جاوید بلوچ

219

بلوچستان بے روزگار لائیو سٹاک ویٹرنری ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر جاوید بلوچ ،فنانس سیکرٹری ڈاکٹر نصراللہ نے کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ویٹرنری ڈاکٹروں کیلئے نئی پوسٹوں کی منظوری دی جائے تاکہ بے روزگارپڑھے لکھے نوجوانوں کو روزگارکے مواقع میسر آسکیں ۔

انہوں نے کہاکہ اس وقت بلوچستان میں 1500سے زیادہ ویٹرنری ڈاکٹر فارغ ہیں اور بے روزگاری کی وجہ سے کسمپرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں ہر سال ملک کے مختلف تعلیمی اداروں سے تقریباً 150سے 200کے قریب ڈاکٹرز فارغ ہوتے ہیں ان بے روزگار ڈاکٹروں میں ایسے ڈاکٹر بھی شامل ہیں جو 2006-07 میں فارغ التحصیل ہوئے اور ان میں سے اکثر اوور ایج ہوچکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں بے روزگار ڈاکٹرز کیلئے 500پوسٹ کی ڈیمانڈ کی گئی تھی لیکن حکومت نے 2018-19کے بجٹ میں صرف150پوسٹوں ک منظوری دی جبکہ 2019ءکے بعدکوئی پوسٹ نہیں دی گئی جس کی وجہ سے بے روزگاری میں اضافہ ہو رہا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے دیگر صوبوں کی نسبت بلوچستان میں مالداری کا کافی سپیس موجود ہے بلوچستان میں 150کے قریب سی وی ایچ اور 1000 کے قریب ڈسپنسری موجود ہیں جبکہ بلوچستان میں جانوروں کی کثیر آبادی کے 10سے 15 فیصد جانوروں کو بمشکل صحت کی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں بلوچستان میں جانور ہسپتالوں اور ڈاکٹرز کی کمی ہے جس کی وجہ سے وباءاور دیگر امراض کی وجہ سے مال مویشی مر رہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت فوری طور پر بے روزگار ویٹرنری ڈاکٹرز کو روزگار کی فراہمی کیلئے ویٹرنری ڈاکٹرز کی نئی پوسٹوں کی منظوری دے تاکہ بلوچستان میں بے روزگاری کے خاتمے میں مدد مل سکے اگر حکومت نے نئی پوسٹوں کی منظوری نہیں دی تو بلوچستان بے روزگار لائیو سٹاک ویٹرنری ڈاکٹرز ایسوسی ایشن سخت احتجاج پر مجبور ہوگی۔