گوادر میں سیکورٹی کے نام پر شہری حقوق کو پامال کیا گیا- ایمنسٹی

241

ایمنسٹی انٹرنیشنل ساؤتھ ایشیا کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ گوادر میں عوامی احتجاج کو حکومت کی جانب سے طاقت سے زیر کرنے کی مذمت کرتے ہیں-

ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق 28 دسمبر کو ہونے والے احتجاج کو روکنے کے لیے ہنگامی قانون کے نفاذ کے بعد گوادر، بلوچستان میں انٹرنیٹ کی بندش کو فوری طور پر واپس لیا جانا چاہیے اس طرح کی رکاوٹیں نہ تو ضروری ہیں اور نہ ہی مناسب ایسے اقدام گوادر کے شہریوں حقوق سلب کرنے کے مترادف ہے-

بیان میں کہا گیا ہے عوامی تحفظ کے نام پر دفعہ 144 کا نفاذ انسانی حقوق کی مزید خلاف ورزیوں کا بہانہ نہیں بننا چاہیے حکومت کی جانب سے ایسے اقدامات شہریوں کو اپنے حقوق کے لئے پرامن احتجاج کرنے سے روکنے کے حربے ہیں-

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ایمنسٹی انٹرنیشنل کو تشویش ہے کہ انٹرنیٹ پر پابندی اور ہنگامی قانون لوگوں کی بنیادی آزادیوں بشمول آزادی اظہار، پرامن احتجاج، ذاتی تحفظ کا حق پر مزید کریک ڈاؤن کے لیے ایک سپرنگ بورڈ کا کام کریں گے۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل ساؤتھ ایشیا نے کہا ہے کہ ہم بلوچستان حکومت سے فوری طور پر گوادر میں انٹرنیٹ سروس بحال کرنے اور عوامی اجتماعات پر سے پابندی اٹھانے کا مطالبہ کرتے ہیں۔