کالعدم تنظیموں اور سہولت کاروں کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔ آئی جی پولیس بلوچستان

310

انسپکٹر جنرل پولیس بلوچستان عبدالخالق شیخ نے کہا ہے کہ انٹیلی جنس و دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں سے ملکر فول پروف سیکورٹی انتظامات کئے جائیں گے، کالعدم تنظیموں اور ان کے سہولت کاروں کے گرد گھیرا تنگ اور منطقی انجام کو پہنچائیں گے۔

یہ بات انہوں نے منگل کو سی ٹی ڈی کے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

اجلا س میں سی ٹی ڈی کی جانب سے اب تک کی جانے والی کاروائیوں کی رپورٹ پیش کی گئی اجلاس میں بلوچستان پولیس خصوصاً سی ٹی ڈی کی جانب سے ایک نئے سیکورٹی پلان کو تشکیل دینے کے حوالے سے اہم فیصلے کئے گئے۔

اجلاس میں سے خطاب کرتے ہوئے عبدالخالق شیخ نے کہا کہ دہشت گردی کی حالیہ لہر کے پیش نظرسی ٹی ڈی پیشگی حفاظتی انتظامات کرے تمام انٹیلی جنس و دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں سے ملکر فول پروف سیکورٹی انتظامات کئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان بھر میں آئی بی اوز کو تیز کیا جائے اور فی الفورایکشن لے کر دہشت گردو ں کے ٹھکانوں کو ختم کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ سی ٹی ڈی تما م قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ سیکورٹی کو مزید بہتر کریں تاکہ کسی بھی طرح کے سیکورٹی لیپس کا اندیشہ نہ ہو۔

انہوں نے کہا کہ انٹیلی جنس شیئر نگ کی بدولت سی ٹی ڈی دہشت گردتنظیموں کے سلیپنگ سیلز کا سراغ لگا ئیں دہشت گرد تنظیموں اور ان کے سہولت کاروں کے گرد دائرہ تنگ کریں اور منطقی انجام کو پہنچائیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گرد نہ ہی کسی نسل، مذہب یا قوم سے تعلق رکھتے ہیں وہ بس انسانیت کے دشمن اور دہشت گرد ہوتے ہیں دہشت گردوں پر رحم کرنا انسانیت کی تذلیل ہے۔

آئی جی نے ہدایت کی کہ عوام کی حفاظت کے حصار میں کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی لہٰذا وقت سے پہلے کسی بھی ناخوشگوار واقعے کو روکنے کیلئے کام کریں۔

انہوں نے کہا کہ معلومات دنیا میں سب سے بڑی طاقت ہے لہٰذا سی ٹی ڈی انٹیلی جنس بیسڈ معلومات کو فوقیت دے کر کاروائی کو مزید تیز کرے۔

انہوں نے دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کو مزید تیز کر کے رپورٹ سی پی او کوپیش کرنے کی ہدایت کی۔

خیال رہے کہ بلوچستان میں سی ٹی ڈی کی کاروائیاں مشکوک رہی ہیں۔ بعض اوقات لاپتہ افراد کی جعلی مقابلے میں قتل کے واقعات سے بلوچ قوم دوست جماعتیں اور انسانی حقوق کی تنظمیں ان کارائیوں پر تحفظات کا اظہار کرچکے ہیں۔