بی ایل اے نے 2022 کی سالانہ رپورٹ “دک” جاری کردی

1311

بلوچ لبریشن آرمی کے شعبہ نشرواشاعتہکلنے بی ایل اے کی سال 2022 میں تمام کاروائیوں کی رپورٹدکجاری کردی،سالانہ رپورٹ کے مطابق 188 حملوں میں 364 سے زیادہ پاکستانی فوجی اہلکار ہلاک اور 155 سے زیادہ زخمی ہوئے ہیں۔

دک” (ضرب) کے نام سے شائع سالانہ رسالے میں بی ایل اے کے مجید بریگیڈ کےآپریشن گنجلاور پہلی بلوچ فدائی خاتون شاریبلوچ کے حوالے سے خصوصی صفحات شامل ہیں جبکہ بی ایل اے کے اسپیشل ٹیکٹیکل آپریشنز اسکواڈ (ایس ٹی او ایس) کے حوالےسے بھی خصوصی صفحہ شامل کیا گیا ہے۔

بی ایل اے رپورٹ کے مطابق گذشتہ سال تنظیم کے 35 ساتھی شہید ہوئے جبکہ تنظیم کی جانب سے تین فدائی حملے بھی سرانجامدیے گئے۔

تنظیم کے رپورٹ کے مطابق کاروائیوں کے دوران 116 دھماکے ہوئے، 46 گاڑیاں اور ٹاور تبائے ہوئے ہیں جبکہ دو فوجی کیمپوں کوقبضے میں لیا گیا۔

خیال رہے کہ فدائی حملے پنجگور، نوشکی اور کراچی میں سرانجام دیے گئے، پنجگور اور نوشکی حملوں میں بی ایل اے مجید برگیڈکے حملہ آوروں نے دونوں کیمپوں پر تین دنوں تک قبضہ برقرار رکھا جبکہ کراچی میں چینی آفیشلز پر مجید برگیڈ کی پہلی خاتونفدائی شاری بلوچ نے حملہ کیا تھا۔

مزید رپورٹ کے مطابق 14 پاکستانی فورسز کے سہولت کار ہلاک جبکہ 13 زخمی اور چار کو زندہ گرفتار کیا گیا۔ واضح رہے کہگرفتار ہونے والوں میں پاکستان آرمی کا ایک کرنل بھی شامل ہے جس کو بی ایل اے نے بلوچستان کے علاقے زیارت سے ایک ساتھیسمیت گرفتار کرکے بعدازاں مار دیا تھا جبکہ دیگر دو اہلکاروں کو ہرنائی میں حراست میں لیا گیا۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے گذشتہ سال بی ایل اے نے 9 اسپیشل آپریشن سرانجام دئے جن میں دو ہیلی کاپٹر، ایک ڈرون کو مار گرایاجبکہ ایک آپریشن میں فورسز کے اسلحہ کو قبضہ میں لیا گیا۔

فوٹو: ہکل