بلوچستان میں لاشیں پھینکنے کے واقعات بڑھ رہے ہیں۔ ماما قدیر

184

وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے جبری گمشدگیوں کے خلاف احتجاجی کیمپ کو 4933 دن مکمل ہوگئے۔ آج کراچی سے عوامی تحریک کے سینئر رہنما محمد پیورشفقت اور دیگر نے کیمپ آکر لواحقین سے اظہار یکجہتی کی۔

تنظیم کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ پاکستانی فوج اور عدلیہ منظم انداز میں بلوچ جبری لاپتہ افراد کی بازیابی کو عالمی سطح پر غیر موثر کرنے اور اسے پاکستان کا اندرونی مسئلہ قرار دے کر بین الاقوامی سطح پر سبوتاژ کرنے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بلوچ عوام پاکستان کے ان تمام حربوں کو سمجھیں اور ان کے خلاف ثابت قدمی کے ساتھ جدجہد کرتے ہوئے انہیں ناکام بنا کر بلوچ قومی تحریک کو منزل تک پہنچائیں ۔

ماما قدیر بلوچ نے مزید کہا کہ پاکستانی ادارے بلوچستان میں اپنی ناکامی دیکھ کر جاریت میں تیزی لاچکے ہیں بلوچ فرزندوں کی قربانیوں اور بلوچ ماوں بہنوں کی حوصلوں نے پاکستانی ظلم و بربریت کو پسپا کر دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ریاستی ادارے ڈیتھ اسکواڈز اور دیگر مافیا کو وسائل فراہم کرکے بلوچستان بھر میں جاری ظلم بربریت کو تقویت دے رہا ہے۔

ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ سکیورٹی فورسز خفیہ اداروں اور زرخرید قاتلوں کے ذریعے بلوچستان بھر میں جاری سفاکیت کو مزید تیز کر دیا ہے اس اثناء بلوچوں کو جبری لاپتہ کرنے اور انکی لاشیں پھینکنے کے عمل میں ایک مرتبہ پھر تیزی لائی گئی ہے۔