بلوچستان مختلف علاقوں میں میں شدید برفباری سے سڑکیں بند، اشیا خورونوش کی ترسیل معطل

215

بلوچستان کے علاقوں قلعہ عبداللہ، چمن، توبہ اچکزئی میں شدید برفباری سے سڑکیں بند، اشیا خورونوش کی ترسیل معطل ہوکر رہ گئی-

توبہ اچکزئی، قلعہ عبداللہ، چمن، بوستان و دیگر علاقوں میں برفباری کے سبب عوام کو اشیاءخور و نوش کی ترسیل بند ہوگئی، شدید سردی میں جہاں درجہ حرارت نکتہ انجماد سے گرچکا ہے عوامی حلقوں نے صوبائی حکومت و انتظامیہ سے ان علاقوں میں سڑکیں بحال کرنے و اشیا خورونوش کی ترسیل کا مطالبہ کیا-

ان علاقوں سے آئے عوامی وفد نے کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا بلوچستان کے بہت سے علاقوں میں اس وقت شدید سردی و برفباری کی وجہ سے راستے بند ہیں جن میں چمن، قلعہ عبداللہ، توبہ اچکزئی، توبہ کاکڑ بھی شامل ہیں جہاں برفباری سے راستے بند ہونے کی وجہ سے لوگ مشکلات کا شکار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس سلسلہ میں کوئٹہ چمن ، قلعہ عبداللہ و دیگر علاقوں میں قبائلی جرگہ منعقد کیا اور انہوں نے فیصلہ کیا کہ ہم متاثرہ غریب خاندانوں کو اکیلا نہیں چھوڑیں گے بلکہ جہاں تک ممکن ہوسکا ان علاقوں میں اشیاءخورد و نوش پہنچائیں گے۔

عوامی حلقوں نے صوبائی حکومت و انتظامیہ سے سڑکوں کی بحالی کا مطالبہ کیا ہے بصورت دیگر ان علاقوں میں صورتحال سنگین شکل اختیار کرسکتی ہے-

بلوچستان کے شمالی علاقوں میں برفباری کا نیا سپیل گذشتہ رات گئے شروع ہوا جو کہ اب بھی وقفے وقفے سے جاری ہے۔ ہرطرف سفید چادر بچھ گئی، وادی کوئٹہ کے اطراف میں بھی پہاڑوں پر برف پڑی۔

رپورٹس کے مطابق شدید برف باری کے باعث گاڑیوں میں پھنسے ایک ہزار افراد کو ریسکیو کرلیا گیا ہے-

ترجمان موٹروے پولیس کی جانب سے شہریوں سے گزارش کی گئی کہ ان علاقوں میں غیر ضروری سفر سے گریز کریں تاہم مسافر ایمرجنسی کی صورت میں 130کے ذریعہ مدد لے سکتے ہیں۔