نو سال سے جبری لاپتہ عبدالوہاب کے لواحقین اسکے واپسی کے منتظر

186

‏جبری گمشدہ افراد کی بازیابی کےلیے وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کےاحتجاجی کیمپ کو کوئٹہ پریس کلب کے سامنے آج 4876 دن مکمل ہوگئے۔

اس موقع پر مخلتف مکاتب فکر کے لوگوں نے کیمپ آکر لواحقین سے اظہار کیا۔

آج کیمپ میں 24مارچ 2013 میں دارو ہوٹل حب چوکی سے پاکستانی فورسز کے ہاتھوں لاپتہ عبدالوہاب ولد محمد ہاشم کے اہلخانہ نے احتجاج میں حصہ لیتے ہوئے اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا اور عبدالوہاب کی جبری گمشدگی کی تفصیلات تنظیم کو فراہم کیے۔

انہوں نے کہا کہ عبدالوہاب طویل عرصے سے لاپتہ ہیں ریاستی ادارے انہیں منظر عام پر لائیں۔

تنظیم کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ بلوچستان جبری لاپتہ افراد کی فہرست طویل ہے، لواحقین کو یہاں تک آنے کے لئے کئی مشکلات کا سامنا ہوتا جبکہ بعض لواحقین کو مقامی ایجنٹوں کے ذریعے ڈرا دھمکا کر بات کرنے سے روکا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سیاسی سماجی اور طلباء تنظیمیں لواحقین کا ساتھ دیں اور لواحقین کو آگے آکر اپنا احتجاج ریکارڈ کروانا چاہیں۔