قلات: امداد کے منتظر سیلاب متاثرین کا ایک بار پھر دھرنا

212

کوئٹہ کراچی شاہراہ پر دھرنے کے باعث درجنوں گاڑیاں پھنس گئی، مظاہرین سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی بحالی و امداد کی فراہمی کا مطالبہ کررہے ہیں-

قلات میں سیلاب متاثرین کوامداد نہ ملنے پر خواتین اور بچوں نے مغلزئی کے مقام پرکوئٹہ کراچی شاہراہ پر دھرنا دیا جس سے ٹریفک کی روانی معطل ہوگئی اور سینکڑوں مسافر پھنس گئے۔ قلات میں 26 اگست کو شدید طوفانی بارشوں اور سیلاب سے قلات کے مختلف علاقے سیلابی ریلوں میں ڈوب گئے اور سینکڑوں مکانات صفحہ ہستی سے مٹ گئے جن کے متاثرین نے امداد کی عدم فراہمی کیخلاف خواتین اوربچوں سمیت شاہراہ پر دھرنا دیا۔

دھرنے کی وجہ سے شاہراہ پر ٹریفک کی روانی معطل ہوگئی اور سینکڑوں مسافر پھنس گئے۔ متاثرین کا کہنا تھا کہ سیلاب آئے دو ماہ سے زیادہ سے زیادہ ہوگیا قلات میں موسم شدید سرد ہوگئی ہے مگر صوبائی حکومت قلات کے سیلابی متاثرین کی بحالی اور امداد تاحال نہیں کرسکی۔

متاثرین نے الزام عائد کیا ہے کہ انتظامیہ کی جانب سے سیلاب متاثرین کے امدادی سامان کی تقسیم میں بھی من پسندی اور من مانی کی جارہی ہے حقیقی متاثرین کو نظر انداز کرکے اور امداد بنیادوں پر تقسیم کی جارہی ہے۔

مظاہرین نے شہر میں بجلی، پانی، گیس کی بحالی و فراہمی کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ سیلاب متاثرین کو امداد کی شفاف فراہمی کا مطالبہ کیا ہے۔

مظاہرین کا کہنا تھا سیلاب متاثرین شدید سردی میں سخت مشکلات کا شکار ہیں حکومت جلد سیلاب متاثرین کی امداد کرے بعد ازاں سیلاب متاثرین نے ڈپٹی کمشنر کیساتھ مذاکرات کے بعد دھرنا ختم کردیا اس موقع پر ڈپٹی کمشنر اور دیگر افسران نے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا اور متاثرین کی بحالی کےلئے اقدامات کی یقین دہانی کرائی۔