کندھار : بلوچ مہاجرین پہ حملے کی کوشش، 2 پاکستانی اہلکار گرفتار

1653

افغانستان کے مختلف علاقوں میں پاکستانی مظالم و جبر سے نقل مکانی کرنے والے اس وقت ہزاروں بلوچ مہاجرت کی زندگی گذار رہےہیں  جن پہ اکثر حملے بھی ہوتے رہتے ہیں جن کے نتیجے میں اس وقت تک متعدد بلوچ مہاجرین مارے گئے جبکہ ان حملوں کا الزامبلوچ و پشتون حلقے پاکستانی خفیہ اداروں پر عائد کرتے ہیں۔

تازہ ترین اطلاعات کے مطابق افغانستان کے جنوبی صوبے کندھار سے طالبان حکومت کے اہلکاروں نے 2 مشکوک افراد کو گرفتار کرلیاہیں جو کہ بلوچ مہاجرین کے گھروں میں جاکر خود کو طالبان ظاہر کررہے تھے۔

ایک حکومتی اہلکار نے دو افراد کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ملزمان نے دوران تفتیش اقرار کیا کہ انہیں پاکستانی خفیہاداروں کیجانب  بھاری رقوم دے کر بلوچ مہاجرین کو نشانہ بنانے کا ٹاسک دیا گیا ہے اور ساتھ ہی ملزمان نے کندھار میں واقعپاکستانی قونصل خانے کے اہلکار کی بھی نشاندہی کی جس نے بلوچ مہاجرین کے گھروں کے پتے دیئے تھے ۔

خیال رہے کہ افغانستان کے بلوچ اکثریتی صوبے نیمروز میں ماہ قبل ایک بلوچ مہاجر کو اس کے گھر کے سامنے فائرنگ کرکے قتل کیاگیا تھا۔

جبکہ گذشتہ ماہ اسپین بولدک سے بھی طالبان اہلکاروں نے پاکستانی خفیہ اداروں کے ایک پانچ رکنی گروہ کو گرفتار کیا تھا جن کوچمن میں تربیت دے کر بلوچ مہاجرین پہ حملے کا ہدف دیا گیا تھا۔