حب میں ڈیتھ اسکواڈ سرغنہ حبیب شاہ کی ہلاکت کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں ۔ بی ایل اے

1002

بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جئیند بلوچ نے نامعلوم مقام سے میڈیا کو جاری بیان میں کہا کہ ہمارے سرمچاروں نے آج بروز اتوار پاکستانی فوج اور خفیہ اداروں کی تشکیل کردہ ڈیتھ اسکواڈ کے ایک سرگرم سرغنہ حبیب شاہ کو بم حملے میں نشانہ بناکر ہلاک کردیا۔

انہوں نے کہا کہ بی ایل اے کے اسپیشل ٹیکٹیکل آپریشنز اسکواڈ (ایس ٹی او ایس) کے سرمچاروں نے گاڑی میں سوار حبیب شاہ کو شاکر ہوٹل کے قریب نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں وہ موقع پر ہلاک جبکہ اسکی حفاظت پر مامور دو لیویز اہلکار زخمی ہوگئے۔

ترجمان کے مطابق بلوچ تحریک سے منحرف حبیب شاہ 2016 میں دشمن فوج کے سامنے ہتھیار ڈالنے کے بعد خفیہ اداروں کی پشت پناہی میں گذشتہ پانچ سال سے قلات میں ضیاء لانگو کی نگرانی میں سرگرم ایک ڈیتھ اسکواڈ کی سربراہی کررہا تھا۔

انکا کہنا تھا کہ حبیب شاہ قلات اور شور پارود کے علاقوں میں بلوچ سرمچاروں کی مخبری، شہادت اور عام لوگوں کے اغواء میں براہ راست ملوث تھا جبکہ مذکورہ علاقوں میں فوجی آپریشنوں، قومی جنگی وسائل کی دشمن کیلئے نشاندہی جیسے قومی جرائم کا بھی مرتکب ہوچکا تھا۔

جیئند بلوچ نے کہا کہ مذکورہ شخص پاکستانی خفیہ اداروں کی تشکیل کردہ پارٹی “باپ” کے لبادے میں خود کو چھپا رہا تھا جبکہ وہ قلات کے مختلف گزر گاہوں پر چوکیاں قائم کرکے بھتہ خوری میں بھی ملوث تھا۔

انہوں مزید کہا کہ بی ایل اے یہ واضح کرچکی ہے کہ قومی غداری کے مرتکب افراد کو کسی صورت بخشا نہیں جائے گا، ہم لیویز اہلکاروں کو تنبیہہ کرنا چاہتے ہیں کہ وہ حبیب شاہ جیسے ریاستی آلہ کاروں کی حفاظت پر ڈیوٹی دینے سے انکار کریں بصورت دیگر کسی بھی جانی و مالی نقصان کے وہ خود ذمہ داری ہونگے۔

ترجمان نے اپنے بیان میں کہا کہ ایک اور حملے میں بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے 20 فروری کو قلات سٹی ایریا میں ریاستی آلہ کار کوہی خان مینگل کے رہائش گاہ کے داخلی دروازے پر تعینات اس کے گارڈز کو دستی بم حملے میں نشانہ بنایا، سرمچاروں نے حملہ اس وقت کیا جب کوہی خان کا نائب مذکورہ دروازے پر پہنچا تھا، دھماکے کے نتیجے میں دو آلہ کار زخمی ہوگئے۔

آخر میں انہوں نے کہا کہ بلوچ لبریشن آرمی کے حملے آزاد وطن کے حصول تک جاری رہینگے۔