کوئٹہ: سی ٹی ڈی کا جعلی مقابلہ، 2 سال سے لاپتہ شخص قتل

695

پاکستان کے عسکری ادارے کاونٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کا ایک اور مقابلہ جعلی نکلا، جعلی مقابلے دو سال سے جبری طور لاپتہ شخص کو قتل کیا گیا جس کی تصدیق لواحقین نے کی ہے۔

رواں مہینے کی 12 تاریخ کو سی ٹی ڈی نے دعوی کیا تھا کہ کوئٹہ کے علاقے نیوکاہان میں کاروائی کے دوران مقابلے میں بلوچ لبریشن آرمی کے پانچ ارکان مارے گئے ہیں جن میں خان محمد اور جمیل احمد سمیت دیگر تین افراد شامل ہیں۔

دوسری جانب بلوچ لبریشن آرمی نے مذکورہ دعوے کو مسترد کردیا تھا۔ تنظیم کے ترجمان جیئند بلوچ نے بیان میں کہا کہ تنظیم کے ارکان کی کوئی جھڑپ نہیں ہوئی ہے بلکہ زیرحراست افراد کو قتل کیا گیا۔

مذکورہ جعلی مقابلے میں مارے جانے ایک شخص کی شناخت خان محمد سکنہ سوراب گدر کے نام سے ہوئی ہے۔ لواحقین نے خان محمد شناخت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ان کو دو سال قبل پاکستانی فورسز نے پنجگور سے جبری طور پر لاپتہ کیا تھا۔

اسی طرح رواں مہینے کی 14 تاریخ کو سی ٹی ڈی نے بلوچ مسلح تنظیم کے دو افراد سراج احمد اور حسن جان کو اسلحہ اور گولہ بارود سمیت گرفتار کرنے کا دعوی کیا تھا۔

بعدازاں ہیومن رائٹس کونسل آف بلوچستان نے ناموں کی چھان بین کی تو پتہ چلا کہ دونوں افراد سراج احمد ولد واحد بخش اور حسن جان ولد رحمت جبری طور پر لاپتہ افراد میں شامل تھے۔ دونوں نوجوانوں کو 11 جون 2021 کو فورسز حکام نے حراست میں لیا تھا اور اس کے بعد سے وہ لاپتہ تھے۔

یاد رہے اس سے قبل بھی سی ٹی ڈی کی جانب سے کوئٹہ اور مستونگ جعلی مقابلوں کی تصدیق ہوچکی ہے جبکہ پنجگور اور دیگر علاقوں سے گرفتاریوں کے دعووں پر شبہات کا اظہار کیا جارہا ہے۔