نوشکی میں ڈیتھ اسکواڈ کارندے پر حملے، کولواہ میں اہلکار کے ہلاکت کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں – بی آر اے

341

نوشکی ریکو میں ڈیتھ اسکواڈ کارندہ حیدر ساسولی کے گاڑی کو ریمورٹ کنٹرول بم حملے میں نشانہ بنایا گیا ۔ بیبگر بلوچ

بلوچ ریپبلکن آرمی کے ترجمان بیبگر بلوچ نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے سرمچاروں نے کل نوشکی کے علاقے ریکو میں ریاستی ڈیتھ اسکواڈ کے کارندے حیدر ساسولی کے گاڑی کو اس وقت ریمورٹ کنٹرول بم سے نشانہ بنایا جب وہ اپنے گھر سے نوشکی کی طرف جارہا تھا، بم حملے میں حیدر ساسولی کے بیٹے اور ڈیتھ اسکواڈ کارندہ عطااللہ اپنے دو کارندوں سمیت شدید زخمی ہوگئے ہیں۔ حیدر ساسولی اور ان کا بیٹا عطااللہ گذشتہ کئی سالوں سے رحیم ساسولی اور حافظ ممتاز ساسولی کی سرپرستی اور ریاستی پیرول پر بلوچ قومی جہدکاروں کے خلاف سرگرم عمل رہے ہیں۔ نوشکی اور خاران کے کے پہاڑی علاقوں لجے، ریکو، انجیری، خاخوئی، ہژدہ خول، منجرو، دو سئے سمیت دیگر علاقوں میں ہونے والے آپریشینوں میں مذکورہ کارندہ فورسز کے ہمراہ براہ راست شریک رہا ہیں اس کے علاوہ یہ کارندہ علاقے میں غریب عوام کے مال مویشیوں سمیت دیگر وسائل کے ڈکیتی میں ملوث رہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے سرمچاروں نے گذشتہ ماہ ریاستی ڈیتھ اسکواڈ کے اہم رکن سعید لاٹو کے ایک کارندہ شکاری پیر بحش سکنہ خوشاب دمب کو اس وقت گرفتار کیا جب وہ سرمچاروں کے ٹھکانوں کی تلاش میں پہاڑی سلسلے میں موجود تھا مذکورہ کارندہ کے خلاف موجود جرائم کی تفتیش کئی گی جس نے اعتراف کیا کہ وہ 26 اکتوبر کو کولواہ میں ڈیتھ اسکواڈ کارندہ سعید لاٹو کے سرپرستی میں ہونے والے آپریشن میں براہ راست تھا جس میں تنظیم کے ساتھی مختار جان عرف کنر شہید ہوگئے تھے اس کے علاوہ یہ کارندہ متعدد فوجی آپریشنوں میں شریک رہا جس میں غریب عوام کے متعدد گھر جلائے گئے تھے۔ اعتراف کے بعد شکاری پیر بحش کو سزائے موت سزا دی گی تھی جس پر کل عمل کرکے اس کو فائرنگ سے ہلاک کیا گیا۔

بیبگر بلوچ نے مزید کہا کہ ہماری جدوجہد آزاد وطن کے حصول تک جاری رہیگی۔