رکن بلوچستان اسمبلی کا کمسن بیٹا پاکستانی فورسز کے ہاتھوں لاپتہ

392

پشتونخواہ ملی عوامی پارٹی کے رہنماء اور ممبر بلوچستان اسمبلی نصراللہ زیرے نے اپنے ایک بیان میں کہا آج میرے گیارہ سالہ معصوم بیٹے اولس یار خان جو جماعت پنجم کا طالب علم ہے کو صبح گھر کے سامنے سے چھ مسلح ریاستی اداروں کے اہلکاروں نے اغواء کیا۔

انہوں نے کہا کہ معصوم بچے کی آنکھوں پر پٹی باندھ کر اسے نامعلوم مقام پر پانچ گھنٹے رکھا گیا اور اغواء کاروں نے بعد میں انہیں دوکانی بابا چوک سریاب پل کے قریب گاڑی سے باہر پھینک دیا۔

انہوں نے کہا معصوم بچہ مسلسل تین گھنٹے پیدل چل کر گھر پہنچا اور پورا خاندان کئی گھنٹوں تک جس اضطراب سے گزارا وہ ناقابل بیان ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں پشتون عوام اور دیگر مظلوم و محکوم عوام کے حق کی بات کرنا جرم ہے اگر یہ جرم ہے تو ہم یہ جرم کرتے رہیں گے۔

انہوں نے مزید کہ ریاستی ادارے اتنے نیچ حرکات پر اتر آئے ہیں جس کا تصور نہیں کیا جاسکتا مگر یہ ان کی بھول ہے کہ میں یا میرا خاندان اپنے سیاسی موقف سے پیچھے ہٹ جائیں گے۔ پشتونخواہ ملی عوامی پارٹی خان شہید عبدالصمد خان اچکزئی سے لیکر ملی شہید افغان شہید عثمان خان کاکڑ نے اس راہ میں اپنی سروں کی قربانی دی، حکومت اور امن امان قائم کرنے والے اداروں کا فرض ہے کہ وہ ان اغواء کاروں کو گرفتار کریں اور کیفر کردار تک پہنچائیں۔