بحر بلوچ میں غیر قانونی ٹرالرنگ اور سیکورٹی کے نام پر شکار کی اجازت نہ دینا قبول نہیں – ماہیگر اتحاد

279

گوادر ماہیگر اتحاد کے ایک وفد نے ڈی جی پی ایم ایس اے شعیب احمد سے ملاقات کرتے ہوئے بین الصوبائی ٹرالرنگ اور چائنیزٹرالروں کی گوادر کے سمندر میں موجودگی اور ٹرالرنگ کے حوالے سے آگاہ کیا –

اس موقع پر انہوں نے کہا کہ اس وقت معاشی حوالے سے ماہیگروں کو بہت سے مسائل درپیش ہیں ایک طرف سندھ کے ٹرالرز بحر بلوچ کو تاراج کر کے تباہی مچا رہے ہیں تو دوسری طرف چائنیز ٹرالروں کو اجازت نامے دے کر سمندر کو بانج بنانے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے ۔

وفد نے بتایا کہ اس وقت گوادر کے سمندر میں سندھ اور چائنیز ٹرالروں کی موجودگی اور غیر قانونی فشنگ سے مقامی ماہیگروں کو نان شبینہ کے محتاج بنایا ہے تو دوسری طرف سیکورٹی کو جواز بنا کے ماہیگروں کے روزگار کو محدود رکھا گیا ہے جس سے بے روزگاری حد سے بڑھ چکی ہے اور مقامی ماہیگر دو وقت کی روٹی کمانے سے محروم ہیں۔

وفد نے بتایا کہ فشریز کی طرف سے جاری لائسنس بھاری فیس ماہیگیروں کے گنجائش سے باہر ہے ہم نے چیف سکریٹری بلوچستان کو چائنیز اور سندھ کے ٹرالروں کے مسئلے سیمت بھاری فیس کے مسائل سے بھی آگاہ کرتے ہوئے لائسنس فیس کو پرانی ریٹ پہ برقرار رکھنے کی اپیل کیا تھا اس پہ چیف سکریٹری بلوچستان نے جلد اس مسئلے کو حل کرنے کا ہم سے یقین دہانی کرائی تھی-

انہوں نے کہا ہم آپ سے بھی اپیل کرتے ہیں کہ جب تک لائسینس فیس کا مسلہ حل نہیں ہو جاتا ہے آپ کا ادارہ تب تک ہمارے ماہیگیروں کو سمندر میں شکار کرتے ہوئے تنگ نہیں کریں گے۔

وفد نے بتایا کہ چیف سکریٹری بلوچستان سے ہم نے یہ بھی مطالبہ کیا تھا PMSA دوران پٹرولنگ جتنے بھی ٹرالروں کو غیر قانونی فشنگ کرتے ہوئے پکڑیں گے وہ انہیں بلوچستان حکومت کے حوالے کر کے انہیں گوادر کی عدالتوں میں پیش کریں۔

اس موقع پر ڈی جی PMSA شعیب احمد نے چائینز ٹرالروں کی موجودگی کے حوالے سے بتایا کہ چائنیز ٹرالروز اس وقت PMSA کے قبضے میں ہے اور انہوں نے بتایا کہ وہ کسی بھی صورت انکو پاکستان کی سمندر میں ٹرالرنگ کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔

سندھ بیس ٹرالروں کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گوادر کے ماہیگیروں کی معاشی تحفظ کو یقینی بنانے اور ٹرالرنگ کی روک تھام کے لئے وہ اپنے تمام تر وسائل بروئے کار لا کر سمندر کو ٹرالرنگ کے عمل سے صاف کرنے کی پوری کوشش کریں گے۔

انہوں نے ماہیگیر وفد کو یقین دلاتا ہے کہ PMSA دوران فشنگ کسی بھی مقامی ماہیگیر کو روزی کمانے سے نہیں روکے گا وہ جہاں چاہے فشنگ کر سکتے ہیں بس انکا شناخت چیک کیا جائے گا کہ وہ مقامی ہے یا غیر مقامی غیر قانونی فشنگ سندھ کے ٹرالروں کو بلوچستان حکومت کے حوالگی کے حوالے سے انہوں نے وفد کو بتایا اس مسئلے پر اوپر کی سطح پہ بات چل رہا ہے جلد اس مسئلے پر پیش رفت ہونے کے امکانات ہیں اور جیسے ہی PMSA کو حکم نامہ جاری کیا جاتا ہے تو وہ سمندر میں غیر قانونی فشنگ میں ملوث پکڑے جانے والے سندھ کے ٹرالروں کو بلوچستان حکومت کے حوالے کر دیں گے۔

انہوں نے مذید بتایا کہ ماہیگیروں کو مطمئن کرنے کا واحد حل غیر قانونی فشنگ کی روک تھام اور ماھیگیروں کے معاشی تحفظ کو یقینی بنانے میں ہے اس حوالے سے PMSA اپنا تمام وسائل کو بروئے کار لا کر سندھ کے ٹرالروں کے تدارک اور ماھیگیروں کو معاشی تحفظ فراہمی میں اپنا بھر پور کردار ادا کرے گا۔