بولان: شاہرگ میں فورسز پر چوبیس گھنٹوں میں دوسرا بڑا حملہ

1329
File Photo

حملے میں جانی نقصان کی اطلاعات

بلوچستان کے ضلع کچھی کے علاقے بولان میں شاہرگ جھالاوان تنک کے مقام پر پاکستانی فورسز پر چوبیس گھنٹوں کے اندر دوسرا حملہ، حملے میں فوجی اہلکاروں کی جانی نقصانات کی اطلاعات موصول ہورہی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز پاکستانی فوج کی ایک پوسٹ پر حملے کے بعد فورسز کی مزید نفری علاقے میں پہنچائی جارہی تھی، جہاں بارودی سرنگ کی زد میں آنے سے ایک گاڑی کو شدید نقصان پہنچا اور فورسز اہلکاروں کو جانی نقصانات اٹھانا پڑا ہے۔ سرکاری سطح پر ابتک چھ فوجی اہلکاروں کی زخمی ہونے کی تصدیق کی جاچکی ہے جبکہ مقامی ذرائع سے ہلاکتوں کی اطلاعات بھی موصول ہوہی ہیں۔ اس حملے کی ذمہ داری تا حال کسی تنظیم نے قبول نہیں کی ہے۔

خیال رہے گذشتہ شام مسلح افراد نے اسی مقام پر شدید نوعیت کے ایک حملے کے بعد فورسز کے ایک پوسٹ کو قبضے میں لے لیا تھا۔ حکام نے حملے میں ایک صوبیدار سمیت آٹھ اہلکاروں کے ہلاکت اور چھ اہلکاروں کے زخمی ہونے کی تصدیق کی تھی۔

حکام کے مطابق ہلاک ہونیوالے والوں میں نائب صوبیدار گلزار، سپاہی وکیل، محمد ایتیام الہی، حمل خان، شیر زمان، عبدالروف اور فقیر محمد شامل ہیں۔ جبکہ زخمیوں میں نائک شبیر، لاس نائیک خلیل، لاس نائیک کاشف صدام، سپاہی ساجد علی، فیاض خان، عرفان، فیصل عباس، صوبیدار محمد امین، نائب صوبیدار عطاءاللہ، لاس نائیک ثاقب، سپاہی زعفران، الیاس اور شاہنواز شامل ہیں۔

ذرائع کے مطابق پہلے حملے میں چھ اہلکار زخمی ہوئے تھے بعد میں موقع پر جانے والے مزید چھ اہلکار بارودی سرنگ پھٹنے سے زخمی ہوئے ہیں۔

گذشتہ روز ہونے والے حملے کی ذمہ داری بلوچ لبریشن آرمی نے قبول کی تھی۔ تنظیم کے ترجمان جیئند بلوچ نے بیان میں کہا کہ حملے میں 11 اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے ہیں جبکہ پوسٹ پر قبضے کے بعد سرمچاروں نے فورسز کا اسلحہ بھی قبضے میں لے لیا ہے۔

جیئند بلوچ نے مزید کہا کہ بلوچ لبریشن آرمی، بلوچ قوم کی نا صرف آزادی بلکہ دفاع بھی اپنا فرض اولین سمجھتا ہے۔ ہم نہتے بلوچ شہریوں اور خواتین و بچوں کی شہادت پر خاموش بیٹھ کر دشمن کو کھلی چھوٹ نہیں دے سکتے۔ آج کا حملہ اور قبضہ دشمن کیلئے ایک چھوٹا سا نمونہ ہے۔ اگر ہمارے عام نہتے شہری اور خواتین و بچے دشمن کے جبر سے بلوچستان یا بیرون ممالک میں محفوظ نہیں تو پھر دشمن کے بھی شہری و خواتین محفوظ نہیں رہینگے۔ دشمن جس طرز کا جنگ بلوچ پر مسلط کررہا ہے، ہم وہی جنگ دشمن کی سرزمین پنجاب میں شروع کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔