کوئٹہ پریس کلب کے سامنے وی بی ایم پی کا احتجاج جاری

218

بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے احتجاج کو 4107 دن مکمل ہوگئے۔ سیاسی کارکن جمال شاہ ایڈوکیٹ، پی ٹی ایم کے زبیر شاہ اور دیگر نے کیمپ کا دورہ کرکے لواحقین سے اظہار یکجہتی کی۔

وی بی ایم پی کے رہنماء ماما قدیر بلوچ نے وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بلوچ فرزندوں کی مسخ شدہ لاشیں، بمباری کے شکار بستیاں، قدم قدم پر ایف سی کا وجود اور عالمی سامراج کی للچائی نظروں نے بلوچ سرزمین کو خون آلود کردیا ہے جس کا شعور رکھتے ہوئے بلوچ قوم اپنی بقاء اور پرامن جدوجہد کے ہر مرحلے میں سرخرو ہونے کو تیار ہوچکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے بلوچ قوم کی نسل کشی میں اپنی تمام قوت کو میدان میں اتار دیا ہے جس کا مظاہرہ تربت، مکران، آواران، مشکے، قلات، ڈیرہ بگٹی اور بولان سمیت دیگر علاقوں  فوج کو اتار کر کیا جارہا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ گذشتہ گیارہ سالوں سے بلوچ قوم کی پرامن جدوجہد کرنیوالے سیاسی رہنماوں اور نوجوانوں کو پاکستان نے منظم انداز میں مارو اور پھینکو کی کاروائی کے تحت نشانہ بناکر بلوچستان کے ہر گلی کوچے کو خون آلود کردیا ہے۔

ماما قدیر بلوچ کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں اپنے گمشاتگی کی سیاست کو رواج دیکر بلوچ عوام کو اپنے اوپر ہونے والے استحصال کو قبول کرنے کیلئے پاکستان سرتوڑ کوشش کررہا ہے۔ پاکستان عالمی اداروں کی دباو کے باجود اٹھاو اور مارو پھینکو کے منصوبوں کو برقرار رکھے ہوئے ہیں۔