بلوچستان ستمبر کے مہینے میں ٹریفک حادثات میں 128 افراد ہلاک

443

بلوچستان کے شاہراوں پر موت کا رقص جاری، ستمبر کے مہینے میں 1207 حادثات رونما ہوئیں جن میں 128 افراد ہلاک اور 1730 زخمی ہوئیں۔

بلوچستان یوتھ اینڈ سول سوسائٹی(بی وائی سی ایس) کی جانب سے ستمبر 2020 کے مہینے میں بلوچستان کے شاہراوں پر رونما ہونے والے ٹریفک حادثات کی اعداد و شمار جاری کردیئے گئے۔

رپورٹ کے مطابق گذشتہ مہینے 1206 حادثات پیش آئیں جن میں 128 افراد جان کی بازی ہار گئے اور 1720 زخمی ہوئے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق کوئٹہ، مستونگ، پشین، قلات، بوستان، کچلاک میں 327 روڈ حادثات میں 489 زخمی اور 28 افراد ہلاک ہوگئے۔

اسی طرح ضلع خضدار، سوراب، لسبیلہ، گڈانی، حب، وندر، اوتھل میں 549 حادثات پیش آئیں جن سے 701 زخمی اور 33 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

چمن، قلعہ عبداللہ ، مسلم باغ، موسی خیل، قلعہ سیف اللہ، گلستان، شنکھائی میں 82 حادثات کی وجہ سے 106 زخمی اور 18 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

جبکہ ژوب، زیارت، ہرنائی، لورلائی، دکی، شیرانی خانوزئی، کان میترزئی، سنجاوی، مانی خواہ، بادیزئی میں 161 حادثات میں 226 زخمی اور 14 افراد جان کی بازی ہار گئے۔

رپورٹ کے مطابق نوشکی، خاران، دالبندین، چاغی، بیسیمہ، نوکنڈی میں 19 حادثات پیش آئیں جن کے باعث 39 زخمی اور 11 افراد ہلاک ہوگئے۔

گوادر، تربت، اورماڑا، پسنی، پنجگور، کیچ میں پیش آنے والے حادثات کی تعداد 26 ہیں جن میں 77 زخمی اور 8 افراد ہلاک ہوئیں۔

سبی، نوتال، بولان، نصیرآباد، ڈیرہ مراد جمالی، بارکھان، صحبت پور، ڈیرہ بگٹی، جل مگسی، اوستہ محمد، جعفرآباد، گنداواہ، بختیار آباد، کوہلو میں 43 حادثات کی وجہ سے 92 زخمی اور 16 ہلاک ہوئیں۔

ان ٹریفک حادثات میں 17 بچے اور 7 خواتین بھی جان کی بازی ہار گئے ہیں۔

خیال رہے کہ بلوچستان میں روزانہ ٹریفک حادثات سے کئی انسانی جانیں ضائع ہورہی ہیں۔ سیاسی اور سماجی حلقوق کا ہنا ہے کہ بلوچستان میں شاہراوں پہ جاری موت کے رقص پہ حکام بالا کی جانب سے کسی بھی قسم کی توجہ نہیں دی جارہی ہے۔

دوسری جانب بعض ذرائع ٹریفک حادثات کو وجوہات میں ایک اہم وجہ خود ڈرائیوروں کی بے احتیاطی اور لاپرواہی کو بھی قرار دیتے ہیں جوکہ خستہ حال اور تنگ سڑکوں پہ انتہائی تیز رفتاری سے گاڑی دوڑاتے ہیں۔