چین بھی بلوچ نسل کشی میں شریک ہے – مہران مری

323

جلا وطن بلوچ قوم پرست رہنماء اور نواب خیربخش مری کے چھوٹے صاحبزادے مہران مری نے عارف اجکیا کو دیئے گئے اپنے ایک حالیہ انٹرویو میں کہا ہے کہ “طالبان اور امریکہ کے درمیان حالیہ مذکراتی عمل سے امریکہ اور طالبان کا نہیں بلکہ پاکستان کی جیت ہوگی۔”

مہران مری نے امراللہ صالح پر حملے کا الزام پاکستان پر عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ “امراللہ صالح پر حالیہ حملے سے طالبان نے لاتعلقی کا اظہار کیا تھا لیکن اس میں آئی ایس آئی کا برین چالڈ حقانی نیٹ ورک ملوث تھا۔”

ایک سوال کے جواب میں مہران مری نے کہا کہ “روس کے قبضہ سے لے کر امریکہ کے قبصہ تک پاکستان تمام تنازعوں میں ہمیشہ منافع خور رہا ہے۔”

انہوں نے مزید کہا کہ “جب پاکستان افغانستان میں مجاہدین کو ٹرینگ دے رہا تھا تو انکے نشانے پر بلوچ مہاجرین تھے، جو آج بھی بڑی تعداد میں افغانستان میں موجود ہیں، اگر طالبان آگئے پھر وہی بلوچوں کو مارینگے۔”

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ “پنجابی فوج دیہاڑی دار مزدور ہیں، انکا کوئی دین و ایمان نہیں ہے، جو اسے پیسے دے گا، یہ اسکا کام کرے گا۔ سعودی عرب پیسہ دے گا تو سنی ازم کو آگے لے جائے گا، ایران دے گا تو شعیہ ازم کو آگے لے جائے گا۔”

انہوں نے پاکستانی افواج پر الزام عائد کرتے ہوئے مزید کہا کہ “پاکستانی فوجی جنرل بلوچستان میں امیر ہونے کے لیئے آتے ہیں، یہاں فوج نے لوٹ کھوسٹ کا بازار گرم کیا ہوا ہے۔ ہمارے وسائل چوری کرکے یہ ذاتی دولت بناتے ہیں۔”

مہران مری نے افواج پاکستان کے بارے میں مزید کہا کہ “یہ ایک کیٹ واک اور تھیٹر شو آرمی ہے، سوائے سویلین کو مارنے کے انہوں نے اور کچھ نہیں کیا ہے۔”

بلوچستان میں جبری گمشدگیوں پر بلوچ رہنما نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ” بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کا ایک درد ناک اور لمبا شجر چل رہا ہے، ہمارے لوگ سالوں سے غائب ہیں اب یہ سلسلہ پشتونخواہ اور سندھ تک پھیل رہا ہے۔”

انہوں نے مزید کہا کہ “اگر پاکستانی فوج کے خلاف اپنے دفاع میں بلوچ نہیں لڑتے تو ہم بے ضمیر قوم تصور ہوتے، آج وہاں کوئی ہے جو پنجابی فوج سے لڑ رہا ہے۔”

چین کے بارے میں انہوں نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ “چین پاکستانی فوج کے ساتھ بلوچ نسل کشی میں حصہ دار ہے۔ بلوچستان پاکستان کا امیر ترین مفتوحہ علاقہ ہے۔”