بی زیڈ یو اسکالرشپ کی بندش، طلباء سراپا احتجاج

522

نشستوں میں مزید اضافے اور فیسوں کے مکمل خاتمے کیلئے بی ایس او دیگر ہم خیال طلبہ تنظیموں کے ساتھ ملکر تحریک چلائے گی – بی ایس او

بہاوالدین زکریا یونیورسٹی ملتان میں بلوچستان اور سابقہ فاٹا کے طلباء کیلئے اسکالر شپ کی بندش کے خلاف طلباء کا یونیورسٹی کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔

مظاہرے کی قیادت بلوچ اسٹوڈنٹس کونسل ملتان کے رہنماوں نے کی۔

کونسل کی جانب سے اعلامیہ جاری کیا گیا ہے اس احتجاج کو جاری رکھتے ہوئے احتجاجی کیمپ لگایا جائے گا۔

خیال رہے اس سے قبل کوئٹہ میں پریس کانفرس کرتے ہوئے بلوچ اسٹوڈنٹس کونسل کے رہنماوں کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے طلباء کے اسکالرشپس ختم کیے گئے تو یقیناً اس سے محرومیوں میں اضافہ ہوگا۔

دریں اثںاء بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی ترجمان نے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ بہاؤ الدین ذکریہ یونیورسٹی ملتان بلوچستان اور فاٹا کے مخصوص نشستوں پر سکالرشپس کو یونیورسٹی نے اس سال ختم کرکے طلبہ سے بھاری فیسوں کی مانگ کی ہے جوکہ محکوم اقوام کے طلبہ کے ساتھ زیادتی کے مترادف ہے۔

بی ایس او کے مرکزی ترجمان نے کہا کہ بلوچستان اور فاٹا وہ حلقے ہیں جہاں سالوں سے جاری جنگ و بدامنی کی وجہ سے شعبہ تعلیم سمیت دیگر تمام شعبہ جات بری طرح متاثر ہوئے ہیں جس کی وجہ سے طلبہ کو بحالت مجبوری پاکستان کے دیگر صوبوں میں رجوع کرنا پڑا ہے۔ پاکستان کے مختلف جامعات میں جو ایک یا دو نشستیں ہر ڈیپارٹمنٹ میں رکھی گئی ہیں وہ قطعی طور کافی تو نہیں ہیں لیکن چند ایک طلبہ کے لئے سنہرے مواقع سے کم بھی نہیں ہیں۔ مگر ہر سال ان مخصوص نشستوں اور سکالرشپس کو کم سے کم تر کرتے ہوئے بالآخر ختم کیا جا رہا ہے جوکہ بلوچستاں اور فاٹا کے طلبہ کی تعلیم پر قدغن لگانے کے مترادف ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ سکالرشپس کی بحالی سمیت نشستوں میں مزید اضافے اور فیسوں کے مکمل خاتمے کیلئے بی ایس او دیگر ہم خیال طلبہ تنظیموں کے ساتھ ملکر تحریک چلائے گی۔