بلیدہ سے فورسز کے ہاتھوں تین افراد لاپتہ

229

بلوچستان کے مختلف علاقوں سے لاپتہ کئی افراد گذشتہ دنوں رہا ہوئے اسی کیساتھ جبری گمشدگیوں کے واقعات بھی تواتر کے ساتھ رپورٹ ہورہے ہیں۔

ضلع کیچ کے علاقے بلیدہ سے مزید تین نوجوانوں کو پاکستانی فورسز نے حراست میں لیکر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔

ٹی بی پی نیوز ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق بلیدہ کے علاقے بزپیش ماسٹر ناصر بازار میں گذشتہ رات پاکستانی فورسز نے گھروں پر چھاپوں کے دوران تین افراد کو حراست میں لیا جن میں دو سگے بھائی جاسر اور باسط ولد شریف اور علم ولد امیت شامل ہیں۔

علاقائی ذرائع کا کہنا ہے کہ فورسز اہلکاروں نے کمسن بچوں کو بھی اغواء کرنے کی کوشش جس پر خواتین نے مزاحمت کی تو ان پر تشدد کیا گیا تاہم انہیں بعدازاں چھوڑ دیا گیا۔

علاقائی ذرائع نے ٹی بی پی کو بتایا کہ فورسز اہلکاروں سے دوران چھاپہ گھروں کے دوازے اور کھڑکیاں توڑ دیئے جبکہ ایک گھر میں موجود موٹر سائیکل کو بھی نذر آتش کردیا گیا ہے۔

انتظامیہ کی جانب سے اس حوالے تاحال کچھ نہیں بتایا گیا ہے۔

خیال رہے بلوچستان کے ضلع خضدار اور دیگر علاقوں سے گذشتہ دنوں دس سے زائد افراد بازیاب ہوئے جنہیں مختلف اوقات میں لاپتہ کیا گیا تھا تاہم اسی کیساتھ جبری گمشدگیوں کا سلسلہ جاری رہا۔ گذشتہ روز کیچ میں گھر پر ایک چھاپے کے دوران دو نوجوانوں کو لاپتہ کیا گیا جبکہ اس سے قبل سندھ سے دو بلوچوں کو بھی ان کے گھروں سے لاپتہ کرنے کے واقعات رپورٹ ہوئے تھیں۔

جبری گمشدگیوں کیخلاف آواز اٹھانے والی تنظیم وی بی ایم پی پہلے ہی ان دعووں کو مسترد کرچکی ہے کہ بلوچستان میں جبری گمشدگیوں میں کمی آئی ہے۔ تنظیم کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ کا کہنا ہے کہ اگر ایک شخص کو رہا کیا جاتا ہے تو اسی کیساتھ مزید دس افراد لاپتہ کیئے جاتے ہیں۔