لاپتہ افراد کے لواحقین کو ثبوت کے ساتھ خود سامنے آنا ہوگا – نصراللہ بلوچ

358

وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے چیئرمین نصراللہ بلوچ نے لاپتہ افراد کے لواحقین سے اپیل کی کہ  وہ اپنے لاپتہ پیاروں کی تفصیلات تنظیم کو فراہم کریں، کیونکہ جب تک جبری گمشدگی کے شکار ہونے والے شخص کے لواحقین ثبوت کے ساتھ خود سامنے نہیں آئیں گے اس وقت تک تنظیم اس کیس پر قانونی کاروائی کا مطالبہ نہیں کرسکتا اور نہ ہی ملکی اور بین الاقوامی ادارے اس کیس کو اندارج کرتے ہیں یعنی لواحقین کے بغیر اس کیس کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہوتی۔

لاپتہ افراد کی بازیابی اور لاپتہ افراد کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے یہ ضروری ہے کہ لواحقین ثبوت کے ساتھ خود سامنے آکر اپنا کرادار ادا کریں۔

نصراللہ بلوچ نے سیاسی پارٹیوں اور طلباء تنظیموں سے بھی گزارش کی کہ وہ لاپتہ افراد کے مسئلے کو انسانی بنیادوں پر آجاگر کرے اور لاپتہ افراد کے لواحقین کو ثبوت کے ساتھ سامنے لانے میں اپنا کردار ادا کرے۔

واضح رہے کہ لاپتہ افراد کی بازیابی کےلئے نصر اللہ بلوچ اور ماما قدیر کی سربراہی میں سربراہی میں کوئٹہ و کراچی میں گذشتہ ایک دہائی سے پرامن احتجاج جاری ہے ۔

بلوچستان میں لاپتہ افراد کا مسئلہ دن بدن گھمبیر صورتحال کی شکل اختیار کرتا جارہا ہے اور یہاں سیاسی و سماجی حلقوں کی جانب سے جبری گمشدگیوں کا الزام پاکستانی فورسز اور خفیہ اداروں پر عائد کیا جاتا ہے ۔