طلباء ذمہ داریوں کا احساس کرتے ہوئے سماجی ترقی کیلئے جدوجہد کریں – بی ایس اے سی

218

بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کی مرکزی ترجمان نے عالمی اسٹوڈنٹس ڈے کے مناسبت سے اپنے جاری کردہ ایک بیان میں کہا کہ طلبہ کسی قوم اور ملک کی عروج و زوال میں اہم کردار ادا کرتے ہیں، اگر ان کو موثر تعلیمی ماحول فرائم کیا جائے تو وہ سماجی ترقی میں اپنا اہم کردار ادا کرتے ہوئے کسی بھی سماج کو ترقی کی راہ پر گامزن کر سکتے ہیں جس قوم میں بھی طلبہ و طالبات نے اپنے ذمہ داریوں سے راہ فرار کا راستہ اختیار کیا ہے وہ قومیں آج دنیا میں موجود نہیں ہیں۔

کسی بھی سامراجی عزائم کے سامنے ہمیشہ سے طلبہ و طالبات سیسہ پلائی دیوار کی طرح کھڑے رہے ہیں اور ہمیشہ سے قوموں پر آئے مصیبت کے سامنے طالب علم ایک مضبوط قوت کی طرح موجود رہے ہیں چین، برازیل اور امریکہ سمیت دنیا کے مختلف ملکوں میں طلبہ و طالبات نے بڑی تبدیلیاں لانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ دراصل طلبہ و طالبات ملک و قوم کا اصل سرمایہ ہوتے ہیں کیونکہ طلبہ ہی آگے چل کر اپنے ملک کی بھاگ دوڑ چلاتے ہیں طلبا ہی وہ واحد قوت ہوتی ہے جو معاشرے میں سب سے زیادہ محترک ہوتی ہے۔

ترجمان نے مزید کہا کہ بلوچستان میں طلباء یونینز پر عائد پابندی اصل میں اسی پالیسی کا روح ہے کہ طلباء کو خاموش کرایا جاسکیں انہیں خوف و ہراس میں رکھ کر ان کے تخلیقی صلاحیتوں کو ختم کیا جا سکیں جس پر عملی طور پر کام ہو رہا ہے بلوچستان میں ایک سازش کے تحت طلباء کو زیر کرنے کی کوششیں جاری و ساری ہیں اس پالیسی کے تحت اداروں میں خوف کا ماحول جنم دیا گیا ہے ان حالات میں بلوچ طلباء پر مزید ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں کہ انہیں ان سب سازشوں کے خلاف یکجہتی و یگانگت کا مظاہرہ کرتے ہوئے ان سب چیلنجز کا بیباکی سے مقابلہ کرنا ہوگا اور تعلیم کے سامنے موجود ہر رکاوٹ کو ختم کرنا ہوگا۔

ترجمان نے اپنے بیان کے آخر میں چکوسلواکیہ کے اُن طلباء کو خراج عقیدت پیش کیا جنہوں نے جرمن فوج کے ظلم کے خلاف جدوجہد کرتے ہوئے اپنے جانوں کا نذرانہ پیش کیا تھا اور بلوچ طلباء سے اپیل کیا کہ وہ اپنے ذمہ داریوں کا احساس کرتے ہوئے سماج کی ترقی و فلاح بہبود کیلئے جدوجہد کریں۔