واشنگٹن: وائٹ ہاوس کے سامنے ورلڈ بلوچ آرگنائزیشن کا احتجاج۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز ورلڈ بلوچ آرگنائزیشن کی جانب سے بلوچستان میں جاری فوجی آپریشن، قتل عام ، سیاسی کارکنوں کی گمشدگی اور انسانی حقوق کی پامالیوں کے خلاف وائیٹ ہاؤس کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے، جن پر ‘نو ٹو سی پیک’ ، ‘فریڈم فاربلوچستان’ سمیت دیگر نعرے درج تھے اور وہ بلوچ قوم کی نسل کشی بند کرنے کا مطالبہ کررہے تھے۔

اس موقع پر ورلڈ بلوچ آرگنائزیشن کے ایکٹوسٹ اصغر بلوچ نے مجمع سے بات کرتے ہوئے کہا کہ،” ہم وائیٹ ہاؤس کے سامنے دنیا کو متوجہ کرنے کے لئے جمع ہوئے ہیں، پاکستانی آرمی بلوچستان کے لوگوں کی بنیادی انسانی حقوق سلب کرچکا ہے۔ سی پیک کے نام پرپاکستان چین کے ساتھ ملکر بلوچ وسائل کو لوٹ رہی ہے اور ساحل بلوچ پر قبضہ کرکے وہاں سے بلوچ آبادیوں کو بیدخل کیا جا رہا ہے”۔

انھوں نے مزید کہا کہ ،” سی پیک ترقی نہیں بلکہ استحصال ، لوٹ مار اور قبضہ ہے۔ ہم بلوچ اپنے سرزمین پر کسی بھی علاقائی و بیرونی طاقت کا قبضہ تسلیم نہیں کرینگے، امریکہ سمیت دیگر عالمی طاقتیں بلوچستان میں جاری پاکستانی دہشت گردی ، بربریت ، قبضہ گیری، لوٹ مار اور انسانی حقوق کے سنگین پامالیوں کا نوٹس لیکر پاکستان کی فوجی امداد روک دیں”۔

خیال رہے بلوچستان میں ہونے والے مظالم کے خلاف بیرون ممالک میں مقیم بلوچ آئے روز احتجاجی مظاہرے، آگاہی مہم اور کانفرنسز کا انعقاد کرتے ہیں، تا کہ مہذب دنیا اور عالمی قوتوں کو بلوچستان کے مسئلہ کی سنجیدگی کا ادراک کرایا جائے۔