بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن آزاد کے مرکزی ترجمان نے بیان میں کہا ہے کہ قومی تحریکوں کی آبیاری اور انہیں منزل مقصود تک پہنچانے میں سیاسی رہنماؤں کا کردار انتہائی اہمیت کا حامل ہوتا ہے، کوئی بھی قومی اور آزادی کی تحریک عوامی حمایت و جدوجہد سے کامیاب نہیں ہوسکتا اور عوام کو قومی آزادی کی جدوجہد کیلئے موبلائزیشن کرنے والے تحریک کے روح رواں ہوتے ہیں، شہید ڈاکٹر منان انہی عظیم ہستیوں میں سے ہیں جنہوں نے بلوچ قومی آزادی کی جدوجہد اور اس کے آواز کو بلوچستان کے گھر گھر پہنچانے کیلئے دن رات ایک کیے اور ہزاروں مصافتیں طے کیں اور اسی منزل کو آگے لے جاتے ہوئے جام شہادت نوش کر گئے۔ اپنی شہادت تک وہ قومی آزادی کی جدوجہد کی آبیاری میں مصروف عمل تھے۔
ترجمان نے کہا کہ بلوچ قوم کو گذشتہ کئی سالوں سے ریاست پاکستان کی جانب سے نسل کشی کا سامنا ہے۔ ریاستی فوج اور خفیہ ادارے اپنے ملکی اور بین القوامی قوانین کو پاؤں تلے روند کر کسی بھی شخص کو ماروائے عدالت گرفتار کرکے غائب کر دیتے ہیں یا موقع پر مارکر شہید کردیتے ہیں۔ جس طرح ڈاکٹر منان اور ان کے دیگر سیاسی کارکنان کو فائرنگ کا نشانہ بناکر شہید کیا لیکن اس سنگین جرائم پر پاکستان کو اب تک عالمی اداروں کی جانب سے جوابدہ نہیں کیا گیا ہے۔
ترجمان نے مزید کہا کہ ایک طرف ریاستی فورسز بلوچ سیاسی جہدکاروں کو نشانہ بنا رہی ہے جو بلوچ قوم پر ہونے والے مظالم کے خلاف آواز اٹھا رہے ہیں تو دوسری جانب طرف ریاستی سرپرستی میں چلنے والے مذہبی شدت پسند اور ڈیتھ اسکواڈز ہر اس باشعور بلوچ کو قتل کردیتے ہیں جو اپنے وطن پر موجود انسانی المیے پر خاموش نہیں رہتا۔ ریاستی اداروں نے ہزاروں بلوچوں کو اغواء کرکے تاحال لاپتہ رکھا ہے، ہزاروں نوجوانوں کی مسخ شدہ لاشیں ملی ہیں، ڈاکٹر منان، شہید رضا جہانگیر سمیت کئی سیاسی لیڈران کو ٹارگٹ کلنگ کے نام پر شہید کیا گیا ہے۔ اجتماعی قبروں میں سینکڑوں کی تعداد میں ناقابل شناخت لاشیں ملی ہیں جن میں ان افراد کی لاشیں شامل تھیں جن کو ریاستی فورسز نے دن دہاڑے لوگوں کے سامنے ماروائے عدالت گرفتار کرکے غائب کیے تھے۔
ترجمان نے مزید کہا کہ قومی تحریکوں میں آقا و غلام، حاکم و محکوم ظالم و مظلوم اور بالادست و زیر دست قوتوں کے درمیان کشمکش اور جنگ و جدل کی پوری انسانی تاریخ ڈاکٹر منان جیسے انقلابی کرداروں سے بھری پڑی ہے، جن کی گہری علمی بصیرت، تحریک سے شعوری وابستگی اور بھر پور و پرجوش سرگرمی نے اپنی اقوام و معاشروں کو انقلاب اور آزادی سے روشناس کرانے میں فیصلہ کن و کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ ڈاکٹر منان و ساتھیوں کی شہادت گوکہ قومی تحریک میں ایک عظیم سانحہ ہے مگر جس جدوجہد آزادی کی آبیاری کیلئے انہوں نے قربانیاں دی وہ دن بدن مضبوط ہوتی جا رہی ہے اور وہ دن دور نہیں جب بلوچ قوم ان کے دیکھائی گئی منزل تک پہنچ جائے گی۔