پشاور دھماکہ، ہلاکتوں کی تعداد 20 ہوگئی

421

پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کے دار الحکومت پشاور میں پولیس لائنز میں واقع مسجد میں ہونے والے دھماکے میں 20 افراد ہلاک اور 83 افراد زخمی ہوگئے جب کہ مزید اموات کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔

پولیس چیف پشاور محمد اعجاز خان نے غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ سے گفتگو میں چند ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہنگامی صورتحال ہے۔

غیر ملکی خبررساں ادارے ’رائٹرز‘ کو مقامی پولیس حکام نے بتایا کہ پشاور میں دھماکا مسجد میں نماز کے وقت ہوا، جس کے نتیجے میں کم از کم 90 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

لیڈی ریڈنگ ہسپتال (ایل آر سی) کے ترجمان محمد عاصم نے بتایا کہ کئی زخمیوں کو ہسپتال میں منتقل کیا گیا ہے۔

ترجمان لیڈی ریڈنگ ہسپتال محمد عاصم نے رائٹرز کو بتایا کہ 70 زخمیوں کو ہسپتال لایا گیا ہے جن میں سے کچھ کی حالت تشویشناک ہے۔

پولیس اہلکار سکندر خان نے بتایا کہ دھماکے کے باعث عمارت کا ایک حصہ گر گیا ہے اور خدشہ ہے کہ کئی افراد ملبے کے نیچے دبے ہو سکتے ہیں۔

اطلاعات کے مطابق دھماکا تقریباً ایک بج کر 40 منٹ پر اس وقت ہوا جب ظہر کی نماز ادا کی جا رہی تھی، دھماکا شدید نوعیت کا تھا جس کے باعث مسجد کی چھت اور دیوار منہدم ہوگئی۔

دھماکا پشاور کے ریڈ زون میں ہوا جہاں گورنر ہاؤس سمیت اہم سرکاری عمارتیں اور دفاتر موجود ہیں۔

دھماکے کے بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں نے جائے وقوع کو گھیرے میں لے لیا ہے جب کہ امدادی کارروئیاں جاری ہیں، دھماکے میں متعدد شہریوں کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں جنہیں طبی امداد فراہم کرنے کے لیے قریبی ہسپتالوں میں منتقل کیا جا رہا ہے۔