آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان لڑائی، ایک بار پھر حالات کشیدہ

245

آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان 2020 کی جنگ کے بعد ایک بار پھر کشیدگی میں اضافے کا خدشہ ہے۔

آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان پیر کی رات کو پھر سے لڑائی بھڑک اٹھی، جس میں تازہ اطلاعات کے مطابق سرحد پر درجنوں افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ فریقین کی ایک دوسرے پر توپ خانوں سے شدید گولہ باری کی اطلاعات ہیں۔

دونوں ہی ممالک کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے دوسری جانب سے ہونے والی اشتعال انگیزی کے خلاف متناسب جوابی کارروائی شروع کی ہے۔

آرمینیا کی وزارت دفاع نے اپنے بیان میں کہا، ”منگل کو تقریباً بجے کے بعد آذربائیجان نے توپ خانے اور بڑی صلاحیت والے آتشیں اسلحے کے ساتھ، گورس، سوٹک اور جرموک کے شہروں کی سمت میں آرمینیائی فوجی ٹھکانوں پر شدید گولہ باری کی۔”

لیکن آذربائیجان نے آرمینیائی افواج پر یہ الزام عائد کیا کہ اس نے پیر کی رات کو سرحدی اضلاع دشکیسان، کیلبازار اور لاشین کے قریب بڑی تعداد میں بارودی سرنگیں بچھانے کے ساتھ ہی ہتھیار جمع کر کے ”بڑے پیمانے پر تخریبی کارروائیاں ” شروع کی تھیں۔

آذربائیجان کی وزارت دفاع نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ اس کی افواج نے آرمینیائی فوج کی اشتعال انگیزی کے رد عمل میں، جو جوابی اقدامات کیے ہیں، وہ مقامی سطح کے ہیں اور ان کا مقصد اس عسکری ساز و سامان کو نشانہ بنانا ہے، جو فائرنگ کے مقامات سے استعمال میں لائے جا رہے ہیں۔”

دونوں ہی ممالک نے ان جھڑپوں میں اپنے فوجیوں کی ہلاکتوں کا اعتراف کیا ہے، تاہم کتنے افراد مارے گئے اس تعداد کی تصدیق نہیں کی گئی

یہ لڑائی آذربائیجان کے اندر واقع نگورنو کاراباخ کے اس علاقے میں شروع ہوئی ہے، جس پر آرمینیائی نسل کے علیحدگی پسندوں نے سن 1991 میں قبضہ کر لیا تھا اور پھر اسے ایک علیحدہ جمہوری ریاست ہونے کا اعلان کر دیا تھا۔ اس واقعے کے بعد اس علاقے کا نام آرت ساخ پڑ گیا تھا۔