یونائیٹڈ بلوچ آرمی کے ترجمان مرید بلوچ نے اپنے بیان میں مزار بلوچ کے نام سے یو بی اے کے کمانڈر سرفراز بنگلزئی کو یو بی اے سے فارغ کرنے بیان کو ایک بچگانہ فعل قرار دیتے ہوئے مسترد کیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ یو بی اے کی کوئی ہائی کمان اور سینٹرل کمیٹی کا کوئی وجود بنیاد ہی سے نہیں ہے تنظیم کو علاقائی و ریجنل کمانڈر گراونڈ پر ہی کمان کررہے ہیں اور تنظیم سرفراز بنگلزئی کی محنت اور بہترین جنگی حکمت عملی سے فعال ہے۔
ترجمان نے کہا ہم قوم پر واضح کرنا چاہتے ہیں کہ تنظیم کے کمانڈر کو اتحاد و یکجہتی کی کوشش کی سزا دی گئی جس میں ان کا یو بی اے کو براس میں شامل کرنے کی کوشش بھی شامل تھا جس پر نام نہاد ہائی کمان مہران مری سخت خائف تھے کیونکہ وہ اتحاد و یکجہتی کے قائل نہیں ہیں وہ ہمیشہ عالمی قوتوں کی طرح بلوچ تحریک کو ایک پریشر گروپ تک محدود رکھنا چاہتے ہیں جس کے خلاف تنظیم کے کمانڈر نے ہمیشہ اصولی مزاحمت کی تھی۔
مزید کہا گیا ہے کہ تنظیم کے کمانڈر نے اپنے تنظیم کے مکران محاذ کے اہم کمانڈر خالد عرف بیبرگ بلوچ کے اپنے ہی ساتھیوں کے ہاتھوں شہادت کے خلاف آواز بلند کی اس نا جائز عمل میں ملوث افراد کو سزا دینے کی اپیل کی تھی جو چند ہمنوا لوگوں کو ناگوار گزرا، ہم نے تنظیم کے اندر ہمیشہ برابری اور قانون کی بالادستی کو اولیت دینے کی کوشش کی ہمارے ان کاوشوں کو ہمیشہ نذر انداز کیا گیا اور ایسے اقدامات کئے گئے جس سے تنظیم میں انتشار پیدا ہو۔
ترجمان نے مزید کہا کہ تنظیم کے علاقائی کمانڈروں سے ہنگامی صلح مشورہ کے بعد فیصلہ کیا گیا کہ تنظیم سرفراز بنگلزئی کے زیر کمانڈ اپنے فوجی و جنگی کاروائیاں جاری رکھے گی۔
ترجمان مرید بلوچ نے کہا کہ مشاورت سے ایک کور کمیٹی اور اسکے معاونت کے لیے سینئر کمانڈر کی کمیٹی تشکیل دی جائے گی جو تنظیمی امور اور مسائل پر تنظیمی سطح پر غور کر کے ان کو حل کرنے کی کوشش کرینگے تاکہ تنظیم کے اندر اختلافات رائے، ادارہ سازی، تقسیم اختیارات جیسے جمہوری عوامل کی راہیں مسدود نہ کی جاسکے اور آمریت کی حوصلہ افزائی اور اس کو پروان چڑھایا نہ جاسکے۔