چار سال سے لاپتہ سعید بلوچ کو منظر عام پر لایا جائے – ہمشیرہ

152

کراچی سے جبری گمشدگی کا شکار ہونے والے کیچ بلیدہ کا رہائشی سعید بلوچ چار سال بعد بھی منظر عام پر نہیں آسکا ہیں- سعید بلوچ لواحقین سعید کی گمشدگی سے ذہنی اذیت میں مبتلاء ہیں۔

ہمشیرہ سعید بلوچ کے مطابق سعید بلوچ کو 15 اپریل 2017 کو کراچی زرغون ہوٹل سے اس وقت پاکستانی خفیہ اداروں کے اہلکاروں اغواء کیا جب وہ وہاں میری والدہ کے ہمراہ ٹھہرے ہوئے تھے –

انکے مطابق سعید کی گمشدگی سے خاندان کے افراد ذہنی اذیت میں مبتلاء ہیں سعید بلوچ کو منظرے عام پر لاکر انہیں انصاف دلایا جائے –

بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کا سلسلہ کافی عرصے سے جاری ہے جہاں کچھ لاپتہ افراد گھروں کو لوٹ چکے ہیں اور کئی خاندان اپنے پیاروں کے لوٹنے کی انتظار کررہے ہیں –

ہیومین رائٹس کونسل اف بلوچستان کے شائع ہونے والے رپورٹ کے مطابق پچھلے ماہ بلوچستان سے 65 افراد جبری گمشدگی کا شکار ہوئے ہیں گمشدہ افراد میں 17 بازیاب ہوئے ہیں تاہم دیگر افراد کے بارے کوئی خبر موصول نہیں ہوئی ہے –

بلوچستان میں لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے جہدو جہد کرنے والی تنظیم وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے مطابق بلوچستان سے 40 ہزار سے زائد افراد اس وقت جبری گمشدگی کا شکار ہیں –

سعید بلوچ کی جبری گمشدگی کے خلاف و بحفاظت بازیابی کے لئے لواحقین کی جانب سے ٹوئٹر پر #SaveSaeedBaloch کے ہیش ٹیگ کیساتھ کیمپئن چلائی جارہی ہے –