مکران کے مختلف علاقوں میں فوجی نقل و حرکت میں غیر معمولی اضافہ

355
File Photo

علاقائی ذرائع کے مطابق ہیلی کاپٹروں کی نگرانی میں وسیع پیمانے پر فوجی نقل و حرکت میں اضافہ

دی بلوچستان پوسٹ نمائندہ کیچ کے مطابق گذشتہ دن پاکستانی فورسز پر مختلف مقامات پر تین شدید حملوں اور ان میں متعدد اہلکاروں کی ہلاکت کے بعد مکران کے مختلف علاقوں میں فضائی نگرانی میں وسیع پیمانے پر فوجی نقل و حرکت جاری ہے، جس سے ایک وسیع پیمانے کے آپریشن کا خدشہ ہے۔

تفصیلات کے مطابق ضلع کیچ کے علاقے زعمران سے فوجی قافلے فضائی نگرانی میں واپس ہو رہے ہیں، علاقائی ذرائع کے مطابق کسوئی سے پاکستانی آرمی کے ستائیس گاڑیوں پر مشتمل قافلہ پنجگور کی جانب روانہ ہوئی ہے جبکہ سرکزئی سے بھی دس گاڑیوں پر مشتمل قافلہ پروم پنجگور کی جانب روانہ ہوتے دیکھی گئی ہے جبکہ پروم سے موصول ہونے والی اطلاعات کیمطابق اب تک پندرہ گاڑیوں سے زائد، جن میں آرمی کے ٹرک اور ویگو گاڑیاں شامل ہیں سخت فضائی نگرانی میں بسد سے ہوتے ہوئے پروم کیجانب آتے دیکھے گئے ہیں جبکہ پاکستانی فضائیہ کی مسلسل گشت جاری ہے۔

دریں اثناء بلیدہ سے موصول اطلاعات کے مطابق بلیدہ میں بھی فورسز کی آمد و رفت میں آج صبح سے اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، واضح رہے کہ گذشتہ دو ہفتے سے زعمران پاکستانی آرمی کے محاصرے میں ہے اور گرفتاریاں جاری ہیں جبکہ کل رات جالگی سے فورسز نے ایرانی پٹرول کے چار سے زائد گاڈیوں کو تحویل میں لے کر پٹرول اپنے تحویل میں لیئے ہیں ـ

یاد رہے گذشتہ دن پاکستانی فورسز پر مذکورہ علاقوں میں تین مقامات پر حملے ہوئے تھے، جن میں تقریباً 15 سے زائد اہلکاروں کی ہلاکت ہوئی تھی۔ ان میں سے دو حملوں کی ذمہ داری بلوچ راجی آجوئی سنگر اور ایک کی ذمہ داری بی آر اے نے قبول کی تھی۔