اللہ نذر کیجانب سے جمیلہ بلوچ قتل اور امانت حسرت کے اغوا کی مذمت

370

دی بلوچستان پوسٹ سوشل میڈیا رپورٹر کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ٹویٹر پر اپنے جاری کردہ پیغام میں آزادی پسند بلوچ رہنما و بی ایل ایف کے سربراہ ڈاکٹر اللہ نذر نے بلوچستان میں رونما ہونے والے دو مختلف واقعات کی مذمت کی ہے۔

انہوں نے گزشتہ روز اپنے ٹویٹ میں کہا ہے کہ “میں جمیلہ بلوچ کے قتل کی شدید مذمت کرتا ہوں، یہ انسانیت کے خلاف ایک گھناؤنا جرم ہے۔ میں ایک مخصوص تنظیم سے تعلق رکھنے والے کچھ لوگوں کے غلط پروپیگنڈے کے بھی مذمت کرتا ہوں اور دوسری جانب کچھ نام نہاد صحافی ریاستی بیانیہ کی تائید کر رہے ہیں”۔

نمائندے نے بتایا کہ آج ٹویٹر پر ایک اور پیغام میں ڈاکٹراللہ نذر نے صحافی امانت حسرت کے اغوا کے حوالے سے کہا ہے کہ “میں صحافی اور شاعر امانت حسرت کی خاران میں پاکستانی آئی ایس آئی کے ہاتھوں اغوا کی شدید مذمت کرتا ہوں، یہ عمل بلوچ نسل کشی سمیت بلوچ قوم کے سوچ و زہانت کے قتل کا تسلسل ہے۔

یاد رہے کہ جمیلہ بنت صوالی کا 2 اپریل کو کیچ کے علاقے ہوشاب میں پراسرار طور پر قتل ہوا تھا، جبکہ امانت حسرت کا تعلق بلوچستان کے علاقے خاران سے ہے، وہ ایک شاعر اور صحافی بھی ہیں اور علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی سے ایم فل کر رہے ہیں۔ انہیں گزشتہ روز اسلام آباد کے سفر سے واپسی پر احمدوال چیک پوسٹ سے سیکیورٹی اہلکار بس سے اتار کر اپنے ساتھ لے گئے، جس کے بعد سے ان کا کوئی پتہ نہیں۔