خضدار: جبری گمشدگی کے بعد بازیاب ہونے والا نوجوان فائرنگ سے جانبحق

196

بلوچستان کے ضلع خضدار میں ایک نوجوان، جو پہلے جبری طور پر لاپتہ کیا گیا تھا، فائرنگ کے ایک واقعے میں جانبحق ہوگیا ہے۔ مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ نوجوان کو سرکاری حمایت مسلح گروہ نے نشانہ بنایا، جسے انسانی حقوق کے ادارے اور قوم پرست ‘ڈیتھ اسکواڈ’ کے نام سے شناخت کرتے ہیں۔

جانبحق ہونے والے نوجوان کی شناخت مسلم ولد اختر کے طور پر ہوئی ہے، جو خضدار کے علاقے کوڑاسک کے رہائشی تھے۔ اہلِ علاقہ کے مطابق، کل رات مسلم کو گھر سے بلا کر اُن پر فائرنگ کی گئی۔ وہ موقع پر ہی جانبحق ہوگئے۔

مسلم کو اس سے قبل 10 اکتوبر 2024 کو پاکستانی فورسز نے حراست میں لیا تھا، جس کے بعد وہ تقریباً دو ماہ تک لاپتہ رہے۔ انہیں 3 دسمبر 2024 کو بازیاب کیا گیا تھا۔

بلوچستان میں انسانی حقوق کے کارکنان اور قوم پرست تنظیمیں دعوی ہے کہ پاکستانی سیکیورٹی اداروں کے حمایت یافتہ گروہ جنہیں وہ “ڈیتھ اسکواڈز” کہتے ہیں لوگوں کے جبری گمشدگیوں اور قتل کرنے میں براہ راست ملوث ہیں۔

حالیہ برسوں میں متعدد ایسی اطلاعات موصول ہوئی ہیں جن میں جبری طور پر لاپتہ ہونے والے افراد کو نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے قتل کر دیا ہے۔ اس سے قبل ضلع کیچ اور گوادر سمیت بلوچستان کے مختلف علاقوں میں ایسی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔