آواران، کیچ، زامران اور تمپ میں حملوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں۔ بی ایل ایف

131

بی ایل ایف کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے میڈیا کو جاری ایک بیان میں کہاہے کہ ہمارے سرمچاروں نے چار مختلف کاروائیوں میں آواران میں تعمیراتی کمپنی کی مشینری کو نذرِ آتش، کیچ میں سی پیک روڈ پر ناکہ بندی کرکے چیکنگ کی، زامران میں موبائل ٹاور کو نذر آتش، اور تمپ میں قابض پاکستانی فورسز کو حملے میں نشانہ بنایا۔

ترجمان نے کہاکہ سات مارچ کی رات آٹھ بجے بلوچستان لبریشن فرنٹ کے سرمچاروں نے آواران کے علاقے کنیرہ میں ایک تعمیراتی کمپنی کی سائٹ پر حملہ کیا اور وہاں موجود مشینری اور گاڑیوں کو نذر آتش کر کے تباہ کر دیا۔

انہوں نے کہاکہ آٹھ مارچ کی رات کو ایک اور کارروائی میں، بی ایل ایف کے سرمچاروں نے کیچ کے علاقے ہیرونک اور تجابان کے درمیان سی پیک روڈ پر سات بجے سے نو بجے تک ناکہ بندی کرکے گاڑیوں کی چیکنگ کی۔ اس دوران لیویز کے اہلکار بھی وہاں سے گزرے، تاہم سرمچاروں نے انہیں کسی نقصان کے بغیر جانے دیا۔

ترجمان نے کہاکہ نو مارچ کی رات آٹھ بجے سرمچاروں نے کیچ کے علاقے زامران میں نصب جاسوسی کے لیے استعمال ہونے والے موبائل ٹاور کی مشینری کو نذر آتش کر کے تباہ کر دیا۔

مزید کہاکہ اسی رات نو مارچ کو 7:30 بجے سرمچاروں نے ضلع کیچ کے علاقے تمپ قلات میں قائم قابض پاکستانی فورسز کی چوکی پر گرینیڈ لانچر کے متعدد گولے داغے جو چوکی کے اندر جا گرے جس سے فورسز کو جانی و مالی نقصان اٹھانا پڑا۔

بیان کے آخر میں کہاکہ بلوچستان لبریشن فرنٹ ان تمام حملوں کی ذمہ داری قبول کرتی ہے اور قابض فوج کے مکمل انخلا تک اپنی کارروائیاں جاری رکھنے کا عزم کرتی ہے۔