بارکھان حملوں میں پاکستانی فوج کے 13 اہلکار ہلاک، دو بدو لڑائی میں سرمچار غلام رسول مری شہید – براس

518

بلوچ راجی آجوئی سنگر (براس) کے ترجمان بلوچ خان نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ سرمچاروں نے کوہلو کے علاقے بارکھان میں جارحیت کی غرض سے پیش قدمی کرنے والے قابض پاکستانی فوج کے اہلکاروں کو ٹریپ کرکے حملہ کیا، جس میں 13 دشمن اہلکار ہلاک اور 8 زخمی ہوگئے۔ سرمچاروں نے دشمن فوج کے ساتھ دو بدو لڑائی میں بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے دشمن کو شدید جانی نقصان پہنچایا، جس کے دوران براس کے سرمچار سنگت غلام رسول مری عرف منشی عیدو شہادت کے عظیم مرتبے پر فائز ہوگئے۔

انہوں نے کہا کہ بارکھان کے علاقے گُلو شمچودی میں 23 فروری 2025 کو قابض پاکستانی فوج نے موٹرسائیکلوں، گاڑیوں کے قافلے اور پیدل اہلکاروں کے ساتھ علاقے میں جارحیت کی غرض سے پیش قدمی کی، جہاں پہلے سے گھات لگائے سرمچاروں نے قابض فوج پر مختلف مقامات سے حملوں کا آغاز کیا۔ ان حملوں میں قابض پاکستانی فوج کے پانچ اہلکار موقع پر ہلاک ہوگئے، جبکہ مزید جانی و مالی نقصانات اٹھانے کے بعد دشمن فوج پسپا ہوگئی۔

ترجمان نے کہا کہ براس کے سرمچاروں نے منصوبہ بندی کے تحت اپنے ایک عارضی کیمپ کو دشمن کی نظروں میں آنے دیا۔ جارحیت کے دوسرے روز قابض فوج ٹریپ ہو کر مذکورہ مقام پر پہنچی، جہاں براس کے سرمچاروں نے دو مختلف اطراف سے شدید نوعیت کے حملوں کا آغاز کیا۔ ان حملوں میں مزید آٹھ دشمن اہلکار ہلاک جبکہ کم از کم آٹھ زخمی ہوگئے۔ قابض پاکستانی فوج کے حواس باختہ اہلکار اپنی موٹرسائیکلیں چھوڑ کر فرار ہوگئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ بارکھان جارحیت میں سرمچاروں کے حملوں کے نتیجے میں جانی نقصان اٹھانے کے بعد قابض پاکستانی فوج نے عام آبادی کو نشانہ بنایا۔ دشمن فوج نے لوگوں کے گھروں کو نذر آتش کرنے کے سمیت آٹھ افراد کو جبری طور پر لاپتہ کردیا اور علاقے میں خوراک کی ترسیل بند کردی۔

براس ترجمان نے کہا کہ قابض پاکستانی فوج سے دو بدو لڑائی میں بلوچ راجی آجوئی سنگر (براس) کے سرمچار سنگت غلام رسول مری عرف منشی عیدو شہید ہوگئے۔ آپ کی جسد خاکی کو براس کے سرمچاروں نے فوجی اعزاز کے ساتھ سپردِ گلزمین کیا۔

بلوچ خان نے کہا کہ براس کی اتحادی تنظیم بلوچ لبریشن آرمی کے ساتھی شہید سنگت غلام رسول عرف منشی عیدو ولد فیض محمد مری کا بنیادی تعلق چمالنگ سے تھا۔ آپ بی ایل اے مجید بریگیڈ کے پہلے فدائی شہید باز خان مری عرف درویش بلوچ کے بھائی تھے۔ شہید غلام رسول مری گزشتہ پندرہ سالوں سے بلوچ قومی آزادی کی جدوجہد سے منسلک تھے۔ آپ نے بولان، کوہلو، کاہان اور دیگر محاذوں پر اپنے فرائض سرانجام دیے۔

“شہید سنگت غلام رسول مری عرف منشی عیدو اپنی جنگی صلاحیتوں کے باعث بلوچ لبریشن آرمی کے خصوصی دستے اسپیشل ٹیکٹیکل آپریشنز اسکواڈ (ایس ٹی او ایس) کے رکن کے طور پر قومی غلامی کے خلاف برسرِ پیکار تھے۔ آپ نے کئی اہم آپریشنز میں دشمن کو شکست سے دوچار کیا۔”

“بلوچ راجی آجوئی سنگر، شہید غلام رسول بلوچ کو عظیم شہادت پر خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے اس مصمم عزم کا اعادہ کرتی ہے کہ شہید ساتھیوں کے مشن کو ہر حال میں پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے گا اور ان کے آزاد بلوچستان کے خواب کو شرمندہ تعبیر کیا جائے گا۔”

ترجمان نے کہا کہ براس کے سرمچاروں نے بارکھان ہی میں ایک اور کارروائی میں قابض پاکستانی فوج کے لیے رسد پہنچانے والی ایک گاڑی تحویل میں لے لی، جبکہ ایک ٹرک اور چار موٹرسائیکلوں کو نذر آتش کردیا۔

ترجمان نے کہا کہ بلوچ راجی آجوئی سنگر (براس) بارکھان و اس متصل علاقوں میں متحرک لیویز فورس کے اہلکاروں پر واضح کرتی ہے کہ وہ قابض پاکستانی فوج و خفیہ اداروں کی ایماء پر بلوچ قومی آزادی کی تحریک کے سامنے رکاوٹ بننے سے گریز کریں، مقامی افراد ہونے کے باعث ان فورسز کو بلوچ سرمچاروں کی جانب سے رعایت دی جاتی رہی ہے، تاہم اگر وہ اپنے بلوچ کش اعمال کو ترک نہیں کرینگے تو ان کو بھی قابض فوج کی طرح براہ راست نشانہ بنایا جائے گا اور اپنے جانی و مالی نقصان کے ذمہ دار وہ خود ہونگے لہٰذا علاقائی معتبرین و سفید پوش قبائل اپنے اقربا و لوگوں کو اس طرح کے اعمال کا مرتکب ہونے نہ دیں۔

انہوں نے کہا کہ بلوچ راجی آجوئی سنگر (براس) اس عزم کا اعادہ کرتی ہے کہ بلوچ وطن سے دشمن فوج کے مکمل انخلا تک ہماری کارروائیاں جاری رہیں گی۔