کوئٹہ: جبری گمشدگیوں کے خلاف بھوک ہڑتالی کیمپ جاری

71

کوئٹہ میں وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کی قیادت میں جبری گمشدگیوں کے خلاف بھوک ہڑتالی کیمپ آج 5713 دن مکمل ہوگئے، بی ایس او کے سابقہ چیئرمین محراب مری اور دیگر نے کیمپ آکر لاپتہ افراد کے لواحقین کے ساتھ اظہار یکجہتی کی۔

وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے اس موقع پر کہا کہ بلوچستان میں جبری گمشدگی ایک ایسا مسئلہ ہے جو نہ صرف ریاست بلکہ پورے سیاسی نظام اور سیاسی جماعتوں کے لیے ایک چیلنج ہے۔

انہوں نے کہا کہ جبری گمشدگی کو سزا یا انتقام کے طور پر استعمال کرنے سے پورا معاشرہ بے چینی کا شکار ہے۔

ماما قدیر بلوچ کے مطابق وی بی ایم پی کا احتجاج جاری رہے گا اور ہم ظلم کے خلاف جدوجہد سے دستبردار نہیں ہوں گے، وقت کے حکمرانوں کو ظلم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے ہاتھ کھینچنا ہوگا۔

انکا مزید کہنا تھا ہمیں پاکستانی میڈیا کی ہر خبر سے بارود کی بو محسوس ہو رہی ہے اگر میڈیا چاہے تو مثبت کردار ادا کر سکتا ہے اور لوگوں کے زخموں پر مرہم رکھ سکتا ہے، لیکن بلوچستان کو بلیک آؤٹ کرکے اور یک طرفہ بیانیہ کو آگے بڑھا کر پاکستانی میڈیا مظلوموں کے زخموں پر نمک پاشی کر رہا ہے۔