ووٹ اور نوٹ کی سیاست سے بلوچ قومی شعور کو مفلوج کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ بی این ایم

186

آنے والے پاکستانی الیکشن کے حوالے سے آزادی پسند پارٹی بلوچ نیشنل موومنٹ (بی این ایم ) نے جاری کردہ ایک پمفلٹ میں کہا ہے کہ پاکستانی قابض ریاست ایک دفعہ پھر دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے لیے نام نہاد انتخابات کا ڈرامہ رچانے جارہی ہے ۔آپ کے علم میں ہوگا وہ صرف بلوچ گلزمین پر ناجائز قبضہ گیریت کو دوام دینے کے لیے اس بیہودہ سر کس کا انعقاد کرنے جارہی ہے ،دہشت گرد ریاست کے اس گندے ڈرامے اور بیہودگی کی انتہا کوچھوتی سرکس کے مذموم مقاصد بڑے واضح ہیں جن میں چندیہ ہیں ۔

1: دنیا کو باور کرایا جائے کہ بلوچستان کوئی مقبوضہ خطہ نہیں ہے۔
2:بلوچستان پاکستان سامراج کی کالونی نہیں بلکہ اس کا قانونی صوبہ ہے۔
3:بلوچ پاکستانی نظام سے مطمئن اور خوش ہیں۔
4:کٹھ پتلی بلوچستان اسمبلی قانونی اور اخلاقی حیثیت رکھتی ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ ہر باشعور بلوچ جانتا ہے پاکستانی انتخابات اور اس کی جمہوریت جسے عجیب و غریب اصطلاح کے ذریعے “لولی لنگڑی جمہوریت “کا گمراہ کن نام دیا گیا ہے ، درحقیقت ایک بڑا فراڈ اور دھوکہ ہے،پاکستان گذشتہ 70سالوں سے بلوچ قوم کے ساتھ یہ فراڈ کرتا آرہا ہے ۔اور اس فراڈ کی وجہ سے بلوچ قومی مفادات کونا قابلِ تلافی نقصان کا سامنا رہا ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ پاکستان کے فراڈ انتخابات میں حصہ لینے سے صرف عالمی سطح پر ہی بلوچستان کا سیاسی اخلاقی اور قانونی کیس کمزورنہ ہوگا بلکہ اس سے پاکستانی قید خانے میں مقید دیگر اقوام کو بھی غلط پیغام پہنچے گا ،فراڈ انتخابات میں شرکت کے نقصانات یہی تک محدود نہیں رہیں گے اس کے منفی اثرات کا دائرہ زیادہ وسیع اور ہمہ گیر ہیں ۔

1: آپ کو چند بکے ہوئے بے ضمیر لوگوں میں سے ایک انتخاب کرنا ہوگا اور عموما یہ’ انتخاب ‘ووٹ ڈالنے سے قبل قابض فوج پہلے کرلیتی ہے ، قابض ریاست کا یہ منتخب فرد آپ کی بجائے قبضہ گیرکی نمک خواری کرکے آپ کی جڑیں کھوکھلی کر ے گا۔

2۔ آپ کا ووٹ جبری گمشدگیوں میں اضافے کا باعث ہوگا : پاکستانی فوج کے ان ڈھونگ انتخابات کے نتیجے میں بلوچستان میں جبری گمشدگیوں میں اضافہ ہوگا۔ سلیکٹڈ ممبران پاکستانی پارلیمنٹ میں اس بارے میں قانون سازی کی راہ میں رکاوٹ ڈالیں گے اور ایسا قانون بنائیں گے جس سے پاکستانی فوج اور اس کے ذیلی اداروں کو جبری گمشدگیوں کے حوالے سے مزید چھوٹ ملے گی۔ جیسا کہ پاکستانی پارلیمنٹ سے جبری گمشدگیوں کے متعلق بل کو زیربحث لانے کی بجائے اس بل کو ہی غائب کردیا گیا۔

3۔ آپ کے ووٹ کو بلوچ تحریک ،قربانیوں اور طویل جدوجہد کے خلاف استعمال کر کے قابض بلوچ قوم کے استحصال کو مزید بڑھاوا دے گا ۔

4۔ ووٹ اور نوٹ کی سیاست سے بلوچ قومی شعور کو مفلوج کرنے کی کوشش کی جائے گی تاکہ بلوچوں کو مثبت سیاسی و سماجی سرگرمیوں سے دور رکھ کر اسے کرپشن ،جرائم ،دھوکہ دہی اور منافقت کی جانب لے جاسکے۔

5۔ پاکستانی ریاست اخلاقی لحاظ سے ایک دیوالیہ ریاست ہے جہاں سب کچھ صرف اور صرف مالی مفاد کا حصول ہے اور اس مجرمانہ روش کو ہم پاکستانی قید خانے میں ہر جگہ دیکھتے آرہے ہیں ،عالمی دہشت گردوں کی نرسری پاکستان چاہتاہے کہ اس بد بو دار سیاسی کلچر کو اپنے لے پالک پارلیمانی غنڈوں کے ذریعے بلوچستان پر بھی مسلط کر ے ،انتخابات کے ڈرامے میں آپ کی یہ شرکت اس کے ناپاک منصوبوں کی تکمیل میں مدد پہنچائے گا۔

انہوں نے کہا ہے کہ آپ کے پاس کچھ لوگ خوشنما وعدوں کی گندی ٹھوکری لے کر آئیں گے ان لوگوں کے داغدار ماضی اور شرمناک حال پر غورکیجیے ،خوشنما وعدوں کے پیچھے چھپی خباثت کو جاننے کی کوشش کریں ،یہ وہی لوگ ہیں جنھوں نے دستانے پہن کر آپ کے معاشی ،سیاسی اور جسمانی قتل عام میں حصہ لیا ،یہ اجلے کپڑے پہنے ہوئے پاکستانی گماشتے اندر سے سڑے ہوئے اور غلاظت میں لتھڑ ے ہوئے ہیں ،ان غلیظ گماشتوں کو صرف مسترد ہی نہ کریں بلکہ ان کا وہ حال کریں کہ آئندہ کوئی دلال،کوئی بے ضمیر اور کوئی مکار آپ کے سیاسی و قومی شعور کو بکاؤ مال سمجھنے کی جرات نہ کرے۔

انہوں نے مزید کہا کہ قبضہ گیر اور سامراجی ریاست کی اس مکاری اور غلیظ عمل کو پہچاننے وسمجھنے کی کوشش کیجیے اور اس کے منصوبوں کو ناکام بنانے کے لیے بلوچ تحریک آزادی کی قوتوں کا ساتھ دیجیے ،آپ کا ایک ووٹ ان ہزاروں بلوچ ماؤں سے غداری ہوگی ،جنھوں نے اس ظالم و جابر ریاست کے ہاتھوں اپنے نوجوان بیٹے کھوئے ،ان عورتوں کی دل آزاری ہوگی جو بے توقیر ی کے اذیت ناک عمل سے گزریں ،ان بچوں سے بے رحمی کا مظاہرہ ہوگا جو اس وقت لاپتہ والدین کی تلاش میں دربد ر ہیں اور ان شہید وں کے خون کی بے آبروئی ہوگی جو آپ کے بہتر مستقبل کی خاطر قربان ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچ نیشنل موومنٹ عوام کی پارٹی ہے جو عوام کے ساتھ مل کر عوام کے لیے انقلابی جنگ لڑرہی ہے۔یہ جنگ بلوچ قوم کے تعاون سے شروع ہوئی اور قوم کے تعاون سے ہی ایک آبرومندانہ اختتام تک پہنچے گی ،اس جنگ میں ہم اپنا بہت کچھ کھوچکے ہیں اور مزید کھونے کی بھی ہمت رکھتے ہیں مگر ہم بلوچ قوم کی بے لوث حمایت اور اس جنگ میں ا س کی شراکت کوکھونے کے متحمل نہیں ہوسکتے ،یہ صرف ایک پارٹی کی جنگ نہیں ہے ،یہ ایک قومی جنگ ہے ،آپ کی جنگ ہے اور آپ کی آنے والی نسلوں کی بہتری کی جنگ ہے،اس جنگ کو آخری فتح تک کسی صورت رکنے مت دیں۔

انہوں نے کہا کہ قابض ریاست کے فراڈ انتخابات کو مکمل طور پر نا کام بنائیں، اس کے ناپاک ارادوں کو سیاسی و قومی شعور کے بل پر ناکام بنائیں ،الیکشن کا مکمل بائیکاٹ کر کے دنیا کو پیغام پہنچادیں کہ بلوچ غلامی نہیں آزادی چاہتا ہے ،محکومی اور ذلت کی زندگی نہیں بلکہ بس عزت اور پر وقار قوم کی حیثیت سے عالمی برادری میں اپنا مقام پانے کا خواہش مند ہے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچ نیشنل موومنٹ زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے بلوچوں ،گلہ بانوں ، ماہی گیروں ،کسانوں ساربانوں ، طلبا، وکلا ، ڈاکٹروں ، صحافیوں ، محنت کشوں ،دوکان داروں سمیت قوم کی بیٹی ،بیٹوں سے بھی اپیل کرتی ہے کہ وہ قبضہ گیر کے انتخابات کا کامل بائیکاٹ کر کے بلوچ قومی آزادی کی جدوجہد کے حق میں فیصلہ کریں ۔