کوئٹہ: جبری گمشدگیوں کے خلاف احتجاج جاری

108

کوئٹہ پریس کلب کے سامنے جبری گمشدگیوں کے خلاف وائس فار بلوچ مسنگ پرسن کا احتجاجی کیمپ آج 5379 ویں روز جاری رہا۔

اس موقع پر پشتون تحفظ موومنٹ ژوب کے کارکنوں نے آکر اظہار یکجہتی کی۔

تنظیم کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے اظہار یکجہتی کرنے والوں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئےکہا کہ انسانی تاریخ اس امر کی گواہ ہے کہ دنیا کے کسی بھی خطے میں ظلم جبر کے خلاف اٹھی حق کی آواز کو قتل و غارت نہ دبایا جا سکتا ہے اور نہ ہی ختم کیا جا سکتا ہے۔ ہمیشہ قابض ظالم نے مظلوم پرامن جہد کرنے والوں کے خلاف تشدد و جبر کے ساتھ انہیں غلام رکنے کے لئے اپنے تمام تر حربے اور وسائل کا استعمال کیا ہے۔ یہی صورت حال بلوچ قوم کے ساتھ روزاول سے چلا آ رہا ہے۔

ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ بلوچوں کے بعد اب پشتونوں کے علاقہ ہرنائی میں بھی کہیں مہینوں سے آپریشن ہو رہا ہے پشتونوں کو جبری اغوا کرنا اور انکے گھروں کو نظر آتش کر دیا گیا۔ آئیں بلوچ پشتوں مل کر ان تمام غلامی کی زنجیروں کو تھوڑتےہوئے پرامن جدجہد کے اس کاروان کا حصہ بنیں پاکستانی قبض دلالوں کو آگے کرنے کا مطلب سرزمین اور شہیدوں کے لہو سے دغا ہے۔ آج ہر بلوچ پشتون قابض ریاستی تشدد کا شکار ہے کسی کا بھائی کسی کا بیٹا کسی کا والد شہید ہوا یا پر ریاستی عقوبت خانوں میں تشدد سہہ رہے ہیں۔ نیزآج ہر بلوچ پشتون کو ریاستی تشدد ظلم و جبر کا سامنا ہے ایسی صورت میں ان لٹہیروں سے ہوشیار رہنا پڑے گا۔