تربت: خدا داد سراج کی جبری گمشدگی کے خلاف دھرنا تیسرے روز جاری

125

آٹھ مارچ کو سرگودھا میڈیکل کالج، پنجاب کے طالب علم خدا داد سراج کی جبری گمشدگی کے خلاف بلوچستان کے ضلع کیچ میں ایم ایٹ شاہراہ تجابان کے مقام پر تیسرے روز دھرنا دیا جارہا ہے۔ دھرنا گاہ میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد موجود ہے۔

خداداد سراج ولد سراج احمد سکنہ کرکی تجابان تربت جو سرگودھا میڈیکل کالج کے پھیتالوجی لیب سائنسز ڈپارٹمنٹ سیکنڈ ائیر کے طالب علم ہے جنہیں 8 مارچ 2024 کے رات 8:30 بجے بہادر شاہ ظفر روڈ پر الرشید ہسپتال سرگودھا کے سامنے سفید رنگ کی کلٹس گاڑی میں کچھ مسلح افراد زبردستی اٹھا کر اپنے ساتھ لے گئے۔

لواحقین کا کہنا ہے کہ ہم اپنے نوجوانوں کو ہزاروں کلومیٹر دور تعلیم حاصل کرنے کے لئے بھیجتے ہیں تاکہ وہ اعلیٰ تعلیم حاصل کر سکیں لیکن وہاں پر بھی انکو جبری گمشدگی کا سامنا کرنا پڑتا ہے وہ تعیلم حاصل کرنے سے قاصر ہو جاتے ہیں ایک خوف کا ماحول پیدا کیا گیا ہے جس سے والدین اپنے بچوں کو باہر بھیجنے سے کتراتے ہیں۔

لواحقین کا کہنا تھا بلوچ طالب علموں کی جبری گمشدگی کاسلسلہ پہلے بلوچستان کے مختلف علاقوں میں ہوتا آ رہا ہے لیکن اب یہ بلوچستان کے احاطے سے نکل کر پنجاب کے مخلتف شہروں اور اداروں کو اپنی لپیٹ میں لے چکا ہے۔