بلوچستان: انتخابی نتائج میں دھاندلی کے خلاف احتجاج، کاروباری مراکز بند

206

پاکستان میں عام انتخابات میں دھاندلی کے خلاف سیاسی جماعتوں کا پاکستان گیر احتجاج زور پکڑ رہا ہے۔ بلوچستان میں آج انتخابی عمل میں ریاستی اداروں کی مداخلت کے خلاف شٹرڈاون اور پہیہ جام ہڑتال کی گئی۔

انتخابی بے ضابطگیوں کے خلاف ہڑتال کی کال تمام بلوچ اور پشتون قوم پرست جماعتوں کی جانب سے دی گئی تھی۔

ہزاروں سیاسی کارکنوں نے مرکزی شاہراہوں پر احتجاج کیا اور بلوچستان کو پاکستان کے دیگر حصوں سے ملانے والی شاہراہوں کو ٹریفک کے لیے بلاک کردیا۔

انتخابات کے نتائج میں من پسند تبدیلیوں کے خلاف پاکستان بھر کی طرح بلوچستان کی بار ایسوسی ایشنز بھی سراپا احتجاج رہیں۔ وکلاء تنظیموں نےآج عدالتی کارروائیوں کا بھی مکمل بائیکاٹ کیا۔

واضح رہے کے 8 فروری کو پاکستان میں عام انتخابات میں بلوچستان کے سابق رکن اپنے سیٹ نا بچا پائیں ان پارٹیوں کا الزام ہے کہ بلوچستان میں پاکستانی فوج اور خفیہ اداروں نے پیسے لیکر اور اپنے من پسند افراد کو جعلی ووٹوں کے زریعے جتوایا ہے جبکہ متعدد مقامات پر پولنگ اسٹیشنز نا ہونے کے باوجود فوج حمایت یافتہ افراد فاتح قرار پائے ہیں-

بلوچستان کے قوم پرست پارٹیاں اس بار عام انتخابات میں متوقع نتائج حاصل کرنے میں ناکامی کے بعد پاکستان فوجی نواز پارٹیوں پر دھاندلی اور اسٹابلشمنٹ کی جانب سے بلوچستان میں نتائج کی ردبدل کا الزام عائد کیا ہے-

بلوچستان میں پاکستانی عام انتخابات تشدد اور افراتفری کے ماحول میں گزر گئے جہاں مختلف پارٹیاں دھاندلی کا شکورہ کررہے ہیں وہیں دوسری جانب بلوچ آزادی پسند حلقوں نے ہر بار کی طرح اس بار بھی پاکستان عام انتخابات کا مکمل بائیکاٹ کردیا تھا-

عام انتخابات کے موقع پر بلوچ مسلح آزادی پسند تنظیموں کے اتحاد براس نے گذشتہ اس دؤرانیہ میں مجموعی طور پر 161 حملے کیے۔ ترجمان بلوچ خان نے بیان میں کہا ک پاکستانی فوج، ان کے آلہ کاروں اور پولنگ اسٹیشنوں کو مختلف نوعیت کے حملوں میں نشانہ بنایا گیا-

بلوچ آزادی پسند سیاسی و مسلح تنظیموں کے انتخابی بائیکاٹ کے باعث بیشتر علاقوں بلخصوص مکران بیلٹ میں انتخابی ٹرن آؤٹ نا ہونے کے برابر رہا جہاں شہریوں نے انتخابی عمل کا مکمل طور پر بائیکاٹ کردیا تھا اور مختلف پولنگ اسٹیشنز پر دھاوا بولتے ہوئے انتخابی عمل بھی روک دیا تھا-