اگر شفیق کو سیٹ دینا لازمی ہے تو اس کو خواتین یا اقلیت کی مخصوص نشست دے دیں – سردار اختر مینگل کا دھرنے سے خطاب

678

خضدار کے تحصیل وڈھ میں ہونے والے ضمنی انتخاب میں مبینہ دھاندلی کیخلاف بی این پی کے سربراہ اختر مینگل کی سربراہ میں ڈی سی آفس خضدار کے سامنے دھرنا جاری ہے۔

اس موقع پر سردار مینگل نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایس آئی سن لیں، آپ نے جس طرح دیگر یتیموں جیسے کہ انوار الحق کاکڑ کو سینیٹر بنایا، سرفراز بگٹی و دیگر کو ایم پی اے بنایا۔ اب اس سیٹ کو دینا چاہتے ہو، یہ سیٹ شفیق مینگل کا والد نہیں لے جاسکا تو وہ کیسے لے جائے گا۔

اگر شفیق کو سیٹ دینا لازمی ہے تو اس کو مخصوص نشست دے دیں۔ مخصوص نشستیں دو اقسام کی ہے؛ ایک خاتون کی طرح برقعہ ڈال کر خواتین کے کوٹہ پر لائیں یا ایک ہندو سے شادی کرائیں پھر اقلیت کی نشست دے دیں۔

خیال رہے دھرنا ضمنی انتخابات میں مبینہ طور پر دھاندنی کیلئے راہ ہموار کرنے کے خلاف دی جارہی ہے۔ سردار اختر مینگل نے متعدد انتخابی عملے پر اعتراضات اٹھائے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ پیرائزڈنگ آفیسرز مخالف امیدوار کے حمایتی ہیں، تبدیل کردیا جائے ۔

دھرنے کے علاوہ بی این پی کی جانب سے خضدار اور وڈھ میں مختلف مقامات پر شاہراہ بھی بند کردیا گیا ہے جبکہ خواتین بھی دھرنے میں شامل ہیں ۔

واضح رہے شفیق مینگل بلوچستان میں پاکستانی فوج و خفیہ اداروں کی جانب سے تشکیل دیئے جانے والے ڈیتھ اسکواڈز کے سربراہ کے طور پر جانے جاتے ہیں۔

شفیق مینگل پر خضدار شہر میں ٹارگٹ کلنگ، بم دھماکوں اور اغواء برائے تاوان کے الزامات لگائے جاتے ہیں جبکہ توتک سے ملنے والی اجتماعی قبروں کے واقعے میں بھی انہیں ملوث قرار دیا جاتا ہے۔

شفیق مینگل خضدار میں لیویز اہلکاروں کے چوکی پر حملے و اہلکاروں کو قتل کرنے سمیت سندھ میں دربار پر خودکش دھماکے کے واقعات میں نامزد ہیں۔