پاکستانی ریاست اور اسکی فوج، بلوچستان میں بالکل یکہ و تنہا ہے۔ وحید بلوچ

789

بلوچستان اسمبلی کے سابق اسپیکر وحید بلوچ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پہ اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ‏آج مچھ بلوچستان میں بلوچ آزادی پسند تنظیم ‎بی ایل اے کا پاکستانی فوج کی تنصیبات اور اڈوں پر حملہ اور جنگ سے ایک بات بلوچستان میں روز روشن کی طرح عیاں ہوگئی کہ پاکستانی ریاست اور اسکی فوج، بلوچستان میں بالکل یکہ و تنہا ہے۔ بلوچوں میں کوئی عوامی حمائت انہیں حاصل نہیں ہے۔ ماسوائے جان اچکزئی، سرفراز بگٹی جیسے چند دیگر خائن کے علاوہ کسی بھی معتبر سیاسی لیڈر، جماعت، عالم دین، غیرت مند قبائیلی سردار و عمائدین یا کسی بلوچ دانشور کی جانب سے ہمدردی کے دوبول بھی پاکستانی فوج کو نصیب نہیں ہوئے۔

انہوں نے کہا ہے کہ انگریز استعمار کے ساتھ بھی ہندوستان اور دیگر مقبوضہ ممالک میں اندرونی اور مقامی خائن اپنے ذاتی مفادات کیلئے ساتھ دیتے رہے اور ان کی حکمرانی کے گُن گاتے رہے لیکن ان کی یہ وطن و قوم دشمنی عوام کے سامنے بے معنی ہوکر رہ گئی۔جب وہاں کے عوام حق وصداقت کے حق میں فیصلہ دیا اور یہی مشرقی پاکستان میں ہوا۔

انہوں نے کہا کہ تمام جنگوں اور تنازعات کا آخری اور اٹل انجام عوامی حمایت، مدد، ہمدردی پر منتج ہوتا ہے۔ کم از کم بلوچستان میں پاکستانی فوج نہ صرف یہ حمایت اور ہمدردی کھو چکی ہے بلکہ اسے کبھی حاصل ہی نہیں رہی۔ کیونکہ اس کا رویہ اور کردار ہمیشہ قابض اور استعمار کا رہا ہے۔ اور موجودہ حالت اس بات کی غماز ہے۔